Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب برازیل چیمبر آف کامرس کا ریاض میں دفتر کا قیام

اس سے برازیل اور عرب مارکیٹوں کو بہت زیادہ معاشی فوائد ملیں گے۔(فوٹو اے این بی اے)
عرب برازیلین چیمبر آف کامرس (اے بی سی سی) سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ  کے لئے ایک بین الاقوامی دفتر قائم کرے گا۔
عرب نیوز کے مطابق عرب خطے میں اے بی سی سی کے پہلے دفتر کی کامیابی کے بعد جو دو سال قبل دبئی میں کھولا گیا تھا اس کے بعد یہ اقدام اٹھایا جا رہا ہے۔
ریاض میں دفتر کھولنے کے علاوہ عرب برازیلین چیمبر آف کامرس کا مصر میں دفتر کھولنے کا بھی ارادہ ہے، اس کا اعلان گذشتہ ہفتے کیا گیا تھا۔

اے بی سی سی کا پہلا دفتر دو سال قبل دبئی میں کھولا گیا تھا۔(فوٹو اے این بی اے)

ان سہولیات کا مقصد بڑی عرب منڈیوں اور برازیل کے مابین تجارتی تعلقات کو تقویت پہنچانا ہے، اس سے برازیلین فرموں کی شراکت میں کام کرنے والی کمپنیوں کو مدد ملے گی۔
عرب برازیلین چیمبر آف کامرس کے صدر روبینز ہنون نے بتایا ہے کہ اس ترقی سے ممبران کو مسابقتی فائدہ کے ساتھ برازیل اور عرب مارکیٹوں کو بہت زیادہ معاشی فوائد ملیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس سے متعلقہ فریقوں کے مابین تجارتی سرگرمیوں کو تقویت ملے گی کیونکہ ہم عرب دنیا میں اپنے دفاتر کے ذریعہ حل کرنے کے لئے پرعزم ہیں جس میں موثر طریقہ سے امپورٹ ایکسپورٹ کا عمل شامل ہے۔

دفتر کھولنے کے بعد موثر طریقہ سے امپورٹ ایکسپورٹ کا عمل  شروع ہو گا۔ (فوٹو عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ ہماری یہ کوششیں برازیل اور عرب ممالک کے مابین تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے  میں  سنگ میل  ثابت ہوں گی۔
برازیل سے گذشتہ ہفتے شائع ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق 2020 میں عرب خطے میں برازیل سے اشیا خوردونوش کی برآمدات میں 8.7 فیصد کمی ہوئی ہے۔
برازیل عرب نیوز ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق برازیل فوڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن کے بورڈ کی چیئرسن گریزیل پریینتی نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا  ہے کہ ایشیا اور عرب ممالک پر ہماری بہت زیادہ توجہ ہے۔
انہوں نے بتایا ہے کہ ہماری کئی دہائیوں سے شراکت داری ہے اور یہاں بہت سے مواقع میسر ہیں۔
عرب برازیلین چیمبر آف کامرس دونوں ممالک کے مابین 68 برس سے تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اس کےعلاوہ معاشی، معاشرتی اور ثقافتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے برازیل اور عرب عوام کے باہمی مفاد کے لیے کام کر رہی ہے۔
 

شیئر: