Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد:’فٹبال گراؤنڈ میں وکیلوں کے چیمبرز فوری گرائے جائیں‘

جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ انتظامیہ کی اجازت سے بھی ہوئے تو چیمبرز غیر قانونی ہیں۔ ۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد کچہری سے متصل فٹبال گراؤنڈ میں وکلا کے تعمیر کیے غیر قانونی چیمبرز فوری طور پر خالی کرانے کی ہدایت کی ہے۔
اردو نیوز کے نامہ نگار بشیر چوہدری کے مطابق منگل کو سپریم کورٹ نے چیمبرز مسمار کرنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے وکلا کی اپیل خارج کر دی۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کرنے والے وکلا رہنماؤں کی نمائندگی کرنے والے حامد خان ایڈووکیٹ سے پوچھا کہ ’آپ بتا دیں اس کیس کا کیا کرنا ہے، چاہتے ہیں تو آپ کو دو ماہ کا وقت دے دیتے ہیں جگہ خالی کر کے انتظامیہ کے حوالے کریں۔‘
وکیل حامد خان نے کہا کہ ’فٹبال گراونڈ خالی کرنا چاہتے ہیں عدالت مناسب وقت دے دے، جب اسلام آباد ہائیکورٹ ریڈ زون میں شفٹ ہو جائے گا ہم چیمبرز خالی کر دیں گے، ایک سے دو سال میں چیمبرز خالی کر دیں گے، عدالت میں بیان حلفی جمع کرائیں گے۔‘
چیف جسٹس نے کہا کہ کس بنیاد پر غیرقانونی چیمبرز کو برقرار رہنے دیں؟ وکلا کا فٹبال گراؤنڈ پر کوئی حق دعویٰ نہیں، اتنا لمبا وقت نہیں دے سکتے، یہ پٹیشن خارج کی جاتی ہے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کوئی غیر قانونی کام نہیں ہونے دے سکتے۔ وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ فٹبال گرائونڈ پر کئی عدالتیں بھی بنی ہوئی ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ جو عدالتیں گراؤنڈ کی زمین پر بنی ہوئی ہیں وہ بھی مسمار کر دیں، جس نے پریکٹس کرنی ہے اپنا دفتر کہیں اور بنا لے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ وکلا نے کس کی اجازت سے یہ چیمبرز تعمیر کیے؟ وکیل نے بتایا کہ چیمبرز انتظامیہ کی اجازت سے تعمیر ہوئے تھے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ انتظامیہ کی اجازت سے بھی ہوئے تو چیمبرز غیر قانونی ہیں۔
وکلا کی متبادل جگہ ملنے تک وقت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے اسلام آباد بار کی اپیل خارج کر دی اور اور غیر قانونی چیمبرز مسمار کرنے کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم برقرار رکھا۔

شیئر: