Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سلامتی کونسل حوثی باغیوں کو جوابدہ ٹھہرائے: سعودی عرب

جازان ریجن میں سرحدی گاؤں پر حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے ایک میزائل کے ٹکڑے لگنے سے پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں (فوٹو: عرب نیوز )
سعودی عرب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرات پیدا کرنے پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔
عرب نیوز کے مطابق اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مندوب عبداللہ المعلمی نے اقوام متحدہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں حوثی باغیوں کی دہشت گرد کارروائیوں کا ذکر کیا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ حوثی باغیوں کی دہشت گرد سرگرمیاں یمن میں جاری اقوام متحدہ کی کوششوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور حوثی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے کونسل کو حوثی باغیوں کی کارروائیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی حوثی ملیشیا نے شہریوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
سعودی مندوب عبداللہ المعلمی نے خط میں لکھا کہ ان کارروائیوں میں حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے بیلسٹک میزائل کے ملبے سے ریاض میں ایک مکان کو نقصان پہنچا ہے۔ یہ بیلسٹک میزائل ناکارہ بنایا گیا تھا۔
انہوں نے مزید لکھا ’پیر کو جازان ریجن میں سرحدی گاؤں پر حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے ایک میزائل کے ٹکڑے لگنے سے پانچ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اس سے دو مکانوں، ایک سٹور اور تین گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔‘
سعودی مندوب نے لکھا اگرچہ سکیورٹی کونسل سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے حملوں کی مذمت کی ہے اور 2021 میں اپنے قرداد 2564 میں ان حملوں کو غیر مشروط پر فوری روکنے کا مطالبہ کیا، تاہم حوثی باغیوں نے سکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے قانون کو نظر انداز کرنے اور خلاف ورزی کرکے اپنا طرز عمل جاری رکھا ہوا ہے۔
اس خط میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ کو مخاطب کیا گیا ہے جو اس مہینے سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالیں گی، جبکہ یہ خط اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو بھی بھیجا گیا ہے۔

شیئر: