Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جبوتی کے سمندر میں پھینکے گئے 80 مہاجرین میں سے 20 ہلاک

جبوتی سے یمن جانیوالی کشتی میں بچوں سمیت 200 مہاجرین سوار تھے۔ (فوٹو عرب نیوز)
جبوتی اور یمن کے درمیان آبی گزرگاہ  میں سمگلروں نے درجنوں تارکین وطن کو  کشتی سے نیچے پھینک دیا جس کے باعث کم از کم 20 افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ اطلاع بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین (آئی او ایم) کی جانب سے  جمعرات کو دی گئی ہے۔
خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کچھ مہاجرین ابھی تک لاپتہ ہیں، جن کی تلاش جاری ہے۔

سمندر میں 30 منٹ کشتی چلنے کے بعد سمگلر خوف زدہ ہوگئے تھے (فوٹو: سوشل میڈیا)

آئی او ایم کے علاقائی ترجمان وون نویج نے اے ایف پی کو بتایا  ہے کہ ’مشرقی افریقہ کی جانب  ساحل سے پانچ لاشیں نکال لی گئی ہیں۔‘
بتایا جاتا ہے کہ کم از کم  200 مہاجرین جن میں بچے بھی شامل تھے، اس کشتی میں سوار تھے اور یہ افراد بدھ کی صبح اوئلبی جبوتی سے یمن کی جانب روانہ ہوئے تھے۔
حادثے میں بچ جانے والے افراد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ خلیج عدن کے سمندری سفر میں تقریباً 30 منٹ کشتی چلنے کے بعد ان افراد کو لے جانے والے سمگلر خوف زدہ ہوگئے تھے۔

اس سے قبل دو واقعات میں 50 افراد کی موت کا دعویٰ کیا گیا تھا (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے مزید  بتایا کہ کشتی کو واپس جبوتی کی جانب موڑنے سے قبل انہوں نے تقریباً 80 افراد کو سمندر میں پھینک دیا تھا۔
وون نویج نے بتایا ہے کہ سمندر میں پھینکے گئے 80 افراد میں سے صرف 60 افراد ہی واپس کنارے پر پہنچ سکے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز بدھ کو پانچ افراد کی لاشیں نکالی گئیں اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
زندہ بچ جانے والے افراد کا جبوتی بندرگاہ کے قصبے اوباک علاج جاری ہے۔ اس حادثے کے بارے میں مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اکتوبر2020 میں خلیج عدن میں اسی قسم کے دو واقعات میں ملک چھوڑ کر فرار ہونے والے کم ازکم 50 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
 

شیئر: