Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بائیو سیکیور ببل میں وائرس کیسے آیا؟ تحقیقاتی پینل کا اعلان 

فیکٹ فائنڈنگ پینل پی ایس ایل 6 کے لیے مقررہ بائیو سیکیور پروٹوکولز کا جائزہ لے گا۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان سپر لیگ کے دوران بائیو سیکیور ببل میں موجود کھلاڑیوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کی وجوہات جاننے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ یعنی تحقیقاتی پینل تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ہے۔  
اتوار کو پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ’فیکٹ فائنڈنگ پینل پاکستان سپر لیگ 6 کے لیے مقررہ بائیو سیکیور پروٹوکولز اور اس سے جڑے ضمنی قوانین کا ازسرنو جائزہ لے گا اور بائیو سیکیور ماحول کا کورونا فری نہ ہونے کی وجوہات جاننے کے بعد اپنی سفارشات پیش کرے گا۔‘
اعلامیے کے مطابق دو رکنی فیکٹ فائنڈنگ پینل وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر سید فیصل محمود اور ڈاکٹر سلمہ محمد عباس پر مشتمل ہے۔
’اس آزاد پینل کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ  پی ایس ایل 6 کے لیے تیار کردہ کورونا وائرس ایس او پیز کا ایک جامع اور تفصیلی جائزہ لینے  کے بعد  وہاں موجود کسی بھی خامی کی نشاندہی کرے اور ہمیں سفارشات پیش کرے کہ یہ بائیو سیکیور ماحول  کوویڈ فری کیوں نہ رہ سکا۔‘   
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کہا کہ دو ماہرین پر مشتمل  آزاد پینل کی تقرری کا واحد مقصد ایک ایماندارانہ، تعمیری اور بامقصد جائزہ لینا ہے۔
’یہ آزاد پینل ایونٹ اور ہوٹل کے عملے، میڈیکل اینڈ کمپلائنز افسران، ٹیموں کے کھلاڑیوں اور منیجمنٹ سمیت  تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سےرابطہ قائم کرے گا تاکہ ہمیں بہتر اندازہ ہوسکے کہ یہ کیسز کیسے سامنے آئے۔ اس  تفصیلی جائزے کے بعد یہ آزاد پینل  اپنی سفارشات ہمیں پیش کرے گا۔‘ 
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی اپنے کھلاڑیوں، سپورٹ سٹاف اور اپنے میچ آفیشلز کی صحت اور حفاظت سے متعلق بہت سنجیدہ ہے۔

احسان مانی کے مطابق دو آزاد پینل کی تقرری کا واحد مقصد ایک ایماندارانہ، تعمیری اور بامقصد جائزہ لینا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

’زمبابوے اور جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز اور حالیہ ڈومیسٹک سیزن کے 9 ٹورنامنٹس میں اس کا عملی مظاہرہ بھی کرچکے ہیں۔‘  
پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے تشکیل دیے گئے فیکٹ فائنڈنگ پینل میں شامل ڈاکٹر سید فیصل محمود آغا خان یونیورسٹی میں کنٹرول کمیٹی برائے وبائی امراض کے سربراہ کے طور پر کام کر رہے ہیں، جبکہ اس سے قبل وہ امریکی بورڈ برائے وبائی امراض میں  بطور سفیر اور امریکی بورڈ برائے انٹرنل میڈیسن کے رکن رہ چکے ہیں۔ 
جبکہ ماہر وبائی امراض ڈاکٹر سلمہ محمد عباس بھی امریکی بورڈ برائے وبائی امراض میں  بطور سفیر اور امریکی بورڈ برائے انٹرنل میڈیسن رہ چکی ہیں۔  

شیئر: