Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’شوہر کمرے میں آئے تو مشین نے انہیں نگل لیا‘، ایم آر آئی مشین اتنی خطرناک کیوں؟

ایڈرین اپنے شوہر کے ساتھ اپنے ایم آر آئی سکین کروانے گئیں تھی جس وقت یہ واقعہ پیش آیا۔ (فوٹو: نیوز 12)
گزشتہ ہفتے سے سوشل میڈیا پر خبر گردش کر رہی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں ایک شخص کی ایم آر آئی مشین میں کھنچے جانے سے موت واقع ہوئی ہے۔
امریکی نیوز ویب سائٹ سی این این کے مطابق ’پولیس نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ایم آر آئی مشین میں کھینچے جانے والے شخص نے اپنی گردن میں بھاری دھاتی نیکلس پہن رکھی تھی۔
یہ واقعہ اس بات کی سنگینی کو اجاگر کرتا ہے کہ میڈیکل امیجنگ کے لیے استعمال ہونے والی ان طاقتور مقناطیسی مشینوں کے قریب جانے سے پہلے کسی بھی دھاتی چیز کی موجودگی چیک کرنا کس قدر ضروری ہے۔
جمعرات کو پیش آنے والے واقعے کے ایک دن بعد 61 سالہ شخص جان کی بازی ہار چکا ہے۔
ناساؤ کاؤنٹی پولیس کے مطابق یہ واقعہ نیویارک کے ویسٹبری میں واقع ’ناساؤ اوپن ایم آر آئی‘ میں پیش آیا۔ متاثرہ شخص نے گردن میں ایک بھاری دھاتی زنجیر پہن رکھی تھی جس کی وجہ سے وہ مشین میں کھنچ گیا، اور اسے ایک نامعلوم طبی کیفیت کا سامنا کرنا پڑا۔
پولیس کے مطابق، وہ شخص ایم آر آئی سکین کے جاری ہونے کے دوران بغیر اجازت کمرے میں داخل ہوا تھا۔ پھر اسے تشویش ناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں اگلے دن اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
پولیس نے متاثرہ شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی، لیکن نیوز 12 لانگ آئی لینڈ نے رپورٹ کیا کہ اس شخص کا نام کیتھ میکالسٹر تھا اور وہ اپنی اہلیہ ایڈرین جونزمیکالسٹر کی ایم آر آئی کروانے آئے تھے۔
جونز میکالسٹر نے نیوز 12 کو بتایا کہ وہ اپنے گھٹنے کا ایم آر آئی کروا رہی تھیں اور بعد میں اٹھنے کے لیے مدد درکار تھی۔ انہوں نے ایم آر آئی ٹیکنیشن سے کہا کہ ان کے شوہر کو بلایا جائے۔
جونز میکالسٹر نے بتایا ’میں نے زور سے کیتھ کو آواز دی، کیتھ، کیتھ، اٹھنے میں میری مدد کرو۔‘
جونز نے کہا کہ ان کے شوہر نے ایک 20 پاؤنڈ وزنی نیکلس پہن رکھی تھی جس کے ساتھ بڑا لاک لگا ہوا تھا، وہ یہ چین ورزش کے دوران پہن کر رکھتے تھے۔
جونز نے بتایا کہ جیسے ہی ان کے شوہر مشین کے قریب آئے، مشین نے انہیں کھینچا، گھمایا، اور وہ سیدھا ایم آر آئی مشین سے ٹکرا گئے جس کے بعد وہ اور ٹیکنیشن مل کر انہیں مشین سے ہٹانے کی کوشش کرتے رہے۔
جونز نے کہا ’میں چیخ رہی تھی، ‘کیا آپ مشین بند کر سکتے ہیں؟ 911 کو کال کریں۔ کچھ کریں۔ یہ مشین بند کریں۔‘
ایڈرین جونز کو سپورٹ کرنے کے لیے جاری گو فنڈ کمپین سے معلوم ہوا کہ ان کے شوہر کیتھ ایک گھنٹے تک مشین سے چپکے رہے جب تک ان کے گلے میں موجود نیکلس اتارنے کی کوشش کی جاتی رہی۔ 
a man looking at a camera
کیتھ نے اپنے گلے میں 20 پاؤنڈ وزنی نیکلس پہن رکھا تھا۔ (فوٹو: گو فنڈ میں)

ایم آر آئی مشین اتنی خطرناک کیوں ہوتی ہے؟
ایم آر آئی کا مطلب ’میگنیٹک ریزوننس امیجنگ‘ ہہے، جو بیماریوں کی تشخیص کے لیے عام طور پر استعمال کی جاتی ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بایومیڈیکل امیجنگ اینڈ بائیو انجینئرنگ کے مطابق یہ ٹیکنالوجی طاقتور مقناطیسوں کی مدد سے مریض کے جسم میں موجود پروٹونز کو متحرک کرتی ہے جس سے ڈاکٹرز کو تفصیلی تصاویر حاصل ہوتی ہیں۔
تاہم اس مشین کا طاقتور مقناطیسی فیلڈ مشین سے باہر بھی اثر انداز ہوتا ہے، اور اگر کسی شخص نے دھاتی اشیاء پہن رکھی ہوں یا اس کے جسم میں لگی ہوں تو اسے شدید خطرہ ہو سکتا ہے۔
ادارے کے مطابق، یہ مقناطیس لوہے، کچھ اقسام کی سٹیل اور دیگر مقناطیسی اشیاء پر اتنی طاقت سے اثر ڈالتے ہیں کہ وہ کسی وہیل چیئر کو بھی کمرے کے پار اچھال سکتے ہیں۔
ایم آر آئی کے مقناطیسی میدان سے پیدا ہونے والے خطرات کے باعث مریضوں سے ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ وہ ایم آر آئی سے پہلے اپنے کسی بھی میڈیکل امپلانٹس کے بارے میں ڈاکٹر کو مطلع کریں، خاص طور پر اگر ان میں کوئی دھاتی مواد ہو۔ ان اشیا میں پیس میکرز، انسولین پمپس، اور کوکلیئر امپلانٹس شامل ہیں جنہیں ایم آر آئی مشین میں نہیں لے جایا جا سکتا۔
جیسا کہ ویسٹبری میں حالیہ واقعے نے ثابت کیا، مشین سے باہر کی اشیاء بھی خطرناک ہو سکتی ہیں۔ کوئی بھی مقناطیسی چیز چاہے وہ چابیوں جتنی چھوٹی ہو یا آکسیجن ٹینک جتنی بڑی ایک مہلک ہتھیار بن سکتی ہے۔
ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر ربیکا سمتھ کے مطابق ’اگر کمرے میں کوئی دھات ہو تو مشین اسے تیزی سے مقناطیس کی طرف کھنچتی ہے، اور راستے میں جو بھی ہو اسے ٹکرا جاتی ہے۔‘
ربیکا سمتھ کا کہنا ہے کہ’ریڈیالوجی کی تربیت کے دوران یہ بات بہت جلد سیکھ لی جاتی ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ کوئی بھی دھات کمرے یا مریض کے ساتھ ہو۔ یہ سنگین مسئلہ بن سکتا ہے۔‘
ایم آر آئی مشین سے ہونے والا یہ واحد حادثہ نہیں ہے، ایسے حادثات پہلے بھی ہو چکے ہیں۔ سنہ 2001 میں نیویارک کے شہر ویلہالا میں ایک 6 سالہ بچہ اُس وقت ہلاک ہو گیا تھا جب ایم آر آئی مشین کے آن ہوتے ہی ایک دھاتی آکسیجن ٹینک کمرے میں اُڑتا ہوا بچے سے ٹکرا گیا۔ اس تصادم سے بچے کو شدید جسمانی چوٹیں آئیں جن سے وہ ہلاک ہو گیا تھا۔
امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن  ایف ڈی اے کے مطابق ایسے واقعات نایاب ہوتے ہیں۔ تاہم ایم آر ماحول میں داخل ہونے والے افراد اور اشیاء کی محتاط سکریننگ نہایت ضروری ہے تاکہ کوئی چیز ایسی نہ ہو جو مقناطیسی میدان میں جا کر خطرناک بن جائے۔

شیئر: