Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں اپنے دفاع کے لیے اگر جوابی حملہ کرنا پڑا تو کریں گے، امریکہ

گزشتہ ہفتے عین الاسد فوجی اڈے پر میزائل حملہ ہوا تھا۔ فوٹو اے ایف پی
عراق میں عین الاسد فوجی اڈے پر میزائل حملے کے ردعمل میں امریکہ نے کہا ہے کہ عراق میں اپنے مفادات کے دفاع کے لیے اگر جوابی حملہ کرنا پڑا تو کریں گے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق عراق میں عین الاسد نامی امریکی فوجی اڈے پر میزائل حملے کے ردعمل میں امریکی سیکرٹری دفاع نے کہا ہے کہ’ ہم حملہ کریں، اگر ہمیں لگا کہ ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔‘
تاہم انہوں نے کہا کہ حملہ کہاں اور کب کیا جائے گا، اس کا انتخاب امریکہ کرے گا۔
امریکی سکیرٹری دفاع لائیڈ آسٹن نے اتوار کو امریکی چینل اے بی سی پر انٹرویو میں ایران کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اپنے فوجیوں کا تحفظ کرے گا اور سوچ سمجھ کر مناسب جواب دے گا۔
گزشتہ ہفتے عراق کے صوبہ انبار میں واقع عین الاسد فوجی اڈے پر میزائل حملہ ہوا تھا جہاں امریکی، عراقی اور دیگر اتحادی فوجیں موجود ہیں۔
سیکرٹری دفاع نے بتایا کہ امریکہ نے عراق سے واقعے کی جلد تحقیقات کرنے اور ذمہ داران کا تعین کرنے کا کہا ہے۔
امریکی عہدیداروں نے حملہ کا ذمہ دار ایرانی حمایت یافتہ میلیشیا کو ٹھہرایا ہے۔
پینٹاگون نے کہا ہے کہ میزائل حملے میں امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے، تاہم حملے کے دوران شیلٹر میں پناہ لیتے ہوئے ایک امریکی سویلین کنٹریکٹر کی دل کا دورہ پڑنے سے موت واقع ہوئی۔
عراقی عہدیداروں کے مطابق دس راکٹ بیس میں آکر گرے تھے۔ پینٹاگون کے مطابق مختلف مقامات سے میزائل حملے کیے گئے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال بھی عین الاسد فوجی اڈے پر ایران نے میزائل حملہ کیا گیا تھا۔

شیئر: