Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 ’ورک ویزے کے لیے پروفیشن ٹیسٹ کلیئر کرنا لازمی ہوگا‘

 پروفیشن ٹیسٹ کو جلد ورک ویزے سے مربوط کردیا جائے گا(فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ’ بیرون مملکت پروفیشن ٹیسٹ کو بہت جلد ورک ویزے سے مربوط کردیا جائے گا جب تک یہ ٹیسٹ کلیئر نہیں ہوگا اس وقت تک ملازمت کا ویزا نہیں لگایا جائے گا۔‘
اس حوالے سے وزارت افرادی قوت، وزارت خارجہ اور ورکرز فراہم کرنے والے ملکوں کے ساتھ معاملات طے کرکے پروگرام تدریجی طور پر نافذ کرے گی۔ 
وزارت سے جاری بیان کی مزید تفصیلات کے مطابق’ ورکرز کا پرفیشن ٹیسٹ دو مراحل میں ہوگا۔ سب سے پہلے انٹرنیشنل ٹیسٹ سینٹرز کے تعاون سے ہنرمندوں کا ٹیسٹ خود ان کے اپنے ملک میں سعودی عرب روانہ ہونے سے قبل لیا جائے گا جبکہ دوسرا مرحلہ ہنر مندوں کے سعودی عرب پہنچنے پر نافذ ہوگا‘
مملکت میں رجسٹرڈ ٹیسٹ سینٹرز کے تعاون سے سعودی عرب میں موجود ہنر مندوں کا ٹیسٹ ہوگا۔ 
یاد رہے کہ وزارت افرادی قوت ایک ہزار سے زیادہ پیشوں کی فہرست تیار کرچکی ہے۔ ان کا تعلق پیشوں کے 23 بڑے گروپوں سے ہے۔ 
پرفیشن ٹیسٹ کا پہلا مرحلہ اختیاری ہے، اس کی شروعات پیر 8 مارچ سے ہو رہی ہے جبکہ جولائی 2021 سے پروفیشن ٹیسٹ تدریجی طور پر لازمی کردیا جائے گا۔ 
وزارت افرادی قوت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ہنر مندوں کے ویزے پر بہت سارے ایسے افراد پہنچے ہوئے ہیں جو ہنر مند نہیں ہیں۔
پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کا مقصد سعودی لیبر مارکیٹ میں خدمات کا معیار بلند کرنا اور غیر تربیت یافتہ ورکرز سے سعودی لیبر مارکیٹ کو بچانا ہے۔

پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

عرب نیوز کے مطابق وزارت افرادی قوت کے پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے۔
ایسوسی ایشن آف فنانشنل پروفیشنل کے رکن علی ایم الحازمی نے کہا کہ’ پروفیشن ٹیسٹ کے فیصلے کے لیبر مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ پروفیشن ٹیسٹ پروگرام غیر ہنر مند کارکنوں کو مملکت میں داخلے سے روک دے گا‘ ۔
ریاض چیمبر میں ہیومن ریسورس کمیٹی کے رکن اسامہ الشمری نے کہا کہ ’اس فیصلے سے صرف پروفشنل ورکرز ہی ٹیسٹ پاس کرسکیں گے‘۔
’ نجی شعبے میں ملازمت کے مواقع نکلیں گے کیونکہ کچھ کارکن پروفیشن ٹیسٹ پاس نہیں کر سکیں گے‘۔

شیئر: