Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی ورکرز کے لیے پروفیشن ٹیسٹ کا آغاز آج پیر سے

وزارت افرادی قوت  کا کہنا ہے کہ پہلا مرحلہ اختیاری ہوگا(فوٹو سبق)
سعودی وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود احمد الراجحی نےغیر ملکی ورکرز کے پروفیشن ٹیسٹ پروگرام کا باقاعدہ اعلان کیا ہے۔
اس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ آیا سعودی عرب میں برسر روزگار ہنرمند مطلوبہ پیشہ وارانہ صلاحیت کے مالک ہیں یا نہیں۔ اس ٹیسٹ کا مقصد سعودی لیبر مارکیٹ کے پیشہ ورانہ معیار کو بہتر بنانا ہے۔ 
وزارت افرادی قوت  کا کہنا ہے کہ’ پہلا مرحلہ اختیاری ہو گا اور اس کی شروعات 8 مارچ 2021 سے ہو گی‘۔
وزارت نے پروفیشن ٹیسٹ کے خواہشمند تمام اداروں سے کہا ہے کہ ’وہ  پیر سے اس کا آغاز کردیں جبکہ پیشہ ورانہ ٹیسٹ  لینے والے سینٹرز کو اندراج کی ہدایت کر دی گئی ہے‘۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے اتوار کو سعودی وزارت خارجہ اور پیشہ ورانہ و تکنیکی تربیت کے اعلی ادارے کے تعاون سے ’پروفیشن ٹیسٹ‘ پروگرام کی تفصیلات جاری کی ہیں۔
اس کے ذریعے یہ پتہ لگایا جائے گا کہ ہنر مند میں اپنے پیشے کے تقاضے پورے کرنے کے لیے بنیادی استعداد موجود ہے یا نہیں۔ اس حوالے سے ہر ہنر مند کا اس کے شعبے کے حوالے سے نظریاتی امتحان ہوگا اور پریکٹیکل ٹیسٹ بھی لیا جائے گا۔ 
وزارت افرادی قوت کے ذرائع نے توجہ دلائی کہ’ دراصل سعودی عرب میں پیشہ ور ہنر مندوں کے ویزوں پر بہت سے ایسے افراد پہنچے ہوئے ہیں جو صحیح معنوں میں ہنر مند نہیں ہیں‘۔

ورکرز کا پروفیشن ٹیسٹ 2 مراحل میں ہوگا۔(فوٹو ٹوئٹر)

’ایک طرف تو ان سے  سعودی مارکیٹ کو چھٹکارا دلایا جائے گا اور دوسری جانب ملک میں پیشہ ورانہ خدمات کا معیار بلند کیا جائے گا جبکہ ہنر مندوں کی کارکردگی بہتر بنائی جائے گی‘۔ 
وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ’ ورکرز کا پروفیشن ٹیسٹ 2 مراحل میں ہوگا۔ سب سے پہلے تو انٹرنیشنل ٹیسٹ سینٹرز کے تعاون سے ہنرمندوں کا ٹیسٹ خود ان کے اپنے ملک میں سعودی عرب روانہ ہونے سے قبل لیا جائے گا جبکہ دوسرا مرحلہ ہنر مندوں کے سعودی عرب پہنچنے پر نافذ ہوگا‘۔
’مملکت میں رجسٹرڈ  ٹیسٹ سینٹرز کے تعاون سے سعودی عرب میں موجود ہنر مندوں کا ٹیسٹ ہوگا‘۔ 
وزارت افرادی قوت نے تمام اداروں سے اپیل کی کہ وہ اندرون ملک موجود ہنر مندوں کا ٹیسٹ شروع کردیں۔ جولائی 2021 سے پیشہ وارانہ ٹیسٹ تدریجی طور پر لازمی کردیا جائے گا۔
اس سلسلے میں ادارے کے سائز کو بنیاد بنایا جائے گا- جتنا بڑا ادارہ ہوگا اس کے ہنرمندوں کا ٹیسٹ پہلے لیا جائے گا۔ 

شیئر: