Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’وفاقی حکومت جلد بلوچستان میں دو نئے نیشنل پارک بنائے گی‘

ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ زیارت کے فاریسٹ سکول کو قومی اکیڈمی کا درجہ دیا جائے گا۔ (فوٹو: اردو نیوز)
وزیراعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جلد دو نئے نیشنل پارک بنائے جائیں گے۔ جبکہ کوئٹہ کے ہزار گنجی نیشنل پارک کو عالمی معیار کی سہولیات یقینی بنانے کے لیے خصوصی فنڈز دیے جائیں گے۔
بلوچستان کے تین روزہ دورے کے اختتام پر کوئٹہ میں میڈیا کے نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سےسب سے زیادہ متاثرہونے والے 10ممالک میں شامل ہے جبکہ قومی سطح پر بلوچستان سب سے زیادہ متاثرہورہا ہے۔
’ملک کے آدھے رقبے پر مشتمل اس صوبے میں خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اثرات کے تدارک کے لئے درخت لگائے جارہے ہیں۔‘
ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ  بلوچستان میں محکمہ جنگلات نے 2023 تک 10 کروڑ درخت لگانے کا ہدف رکھا ہے۔
’صوبے کے ساحلی علاقوں میں مینگروز کے پودے اور کوئٹہ میں دو ہزار ایکڑ رقبے پر درخت لگانے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔ ‘
ان کا کہنا تھا کہ قدرتی حسن کو بچانے کے لیے ملک بھر میں نئے نیشنل پارک بنائے جارہے ہیں۔ کوئٹہ کے نواحی علاقے میں واقع  ہزار گنجی نیشنل پارک کو ماڈل منصوبے کے تحت شامل کیا گیا ہے۔
’ہزار گنجی نیشنل پارک میں 1980 میں مارخوروں کی تعداد صرف 80  رہ گئی تھی جو اب پندرہ سو تک پہنچ چکی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں ہربوئی اور کوہ سلیمان کے مقام پر جلد دونئے قومی پارک بنائے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ ژوب سمیت صوبے کے مون سون والے علاقوں میں چلغوزے کے جنگلات کے بچاؤ اور اسے وسعت دینے کے لئے اقداما ت کیے جائیں گے۔ 
 ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ زیارت کے فاریسٹ سکول کو قومی اکیڈمی کا درجہ دیا جائے گا۔ زیارت میں دنیا کے دوسرے بڑے جونیپر کے جنگلات کو بچانے کے لئے مقامی لوگوں کو سوئی سدرن گیس یا پھر ایل پی جی گیس کی صورت میں متبادل ایندھن کی فراہمی کیلئے کوششیں کریں گے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ہر وفاقی محکمے کا سیکرٹری ہر ماہ ایک دن بلوچستان میں گزاریں تاکہ مسائل حل اور گورننس میں بہتری آسکے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں