Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں الیکٹرک کاروں کا مستقبل کیا ہے؟

الیکٹرک کار چارجنگ سسٹم ہر ایک کار میں مختلف ہوتا ہے- (فوٹو: العربیہ)
سعودی سٹینڈرڈ آرگنائزیشن نے جون  2020 کے دوران الیکٹرک کاریں کاروبار کے لیے درآمد کرنے کی اجازت  دی تھی۔ الیکٹرک کار بیٹری سے چلتی ہے اور خودکار سسٹم کے تحت چارج ہوتی ہے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق دہرے سسٹم والی الیکٹرک کاریں بھی ہیں۔ ان میں الیکٹرک چارجنگ سسٹم بھی ہوتا ہے اور پٹرول کے ذریعے بھی یہ کاریں چلتی ہیں-۔ فی الوقت اس قسم کی کاریں سعودی عرب میں نہیں ہیں۔ الیکٹرک کاروں کی تیسری قسم وہ ہے جو مکمل طور پر بیٹری سے چلتی ہے اور الیکٹرک چارجر کے ذریعے چارج ہوتی ہے۔  
سعودی سٹینڈرڈ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر وایل ذیاب نے بتایا کہ آرگنائزیشن نے الیکٹرک کاروں کے حوالے سے تکنیکی لائحہ عمل جاری کیا ہے۔ ان کاروں کا وزن 3500 کلو گرام سے زیادہ نہیں ہوگا اور ان کی رفتار 25 کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہوگی۔ یہ کاریں سعودی مارکیٹوں میں فروخت ہوں گی۔ سٹینڈرڈ آرگنائزیشن اس قسم کی کاروں کا تجربہ کرکے منظوری دے گی۔ 

الیکٹرک گاڑیاں استعمال کرنے کے قواعد و ضوابط  الگ ہیں- (فوٹو: الوطن)

انجینیئر وایل نے بتایا کہ الیکٹرک کاروں کی بیٹری روایتی بیٹریوں سے مختلف ہوتی ہے۔ گاڑی میں دو بیٹریاں ہوتی ہیں ایک تو سٹارٹ کے لیے ہوتی ہے یہ گاڑی کے اگلے حصے میں لگائی جاتی ہے دوسری بیٹری (آر ای ای ایس ) کہلاتی ہے یہ الیکٹرک کار چلانے کے لیے ہوتی ہے- 
 الیکٹرک کاروں کے صارفین کو ان کی رفتار کے حوالے سے الجھن ہے۔ وہ یہ جاننے کے لیے پریشان ہیں کہ گاڑی کتنا فاصلہ طے کرے گی اور اس کے بعد بند ہو جائے گی۔ 
کاروں کے  ڈیلر اس حوالے سے مختلف آپشن خریداروں کو دے رہے ہیں۔ الیکٹرک گاڑیاں استعمال کرنے کے قواعد و ضوابط  الگ ہیں۔ دیگر گاڑیوں سے نمایاں کرنے کے لیے الیکٹرک کار کی امتیازی علامت ہوگی۔ ایسا اس لیے کیا جائے گا تاکہ 2722 کلو گرام سے کم  وزن والی گاڑی کے ٹریفک حادثے کی صورت میں جانی نقصان کم سے کم ہو۔ ضروری ہے کہ الیکٹرک کار 7 دن میں کم از کم  300 کلو میٹر کا سفر طے کرسکتی ہو۔ الیکٹرانک کار کمپنیوں پر پابندی لگائی جارہی ہے کہ  وہ ان کی گائیڈ بک تیار کرکے جاری کریں۔
سعودی عرب میں الیکٹرک کاروں کو چارج کرنے کا طریقہ کار کیا ہوگا۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انجینیئر وایل  نے کہا کہ اس کا سسٹم ہر ملک میں مختلف ہوتا ہے۔ سعودی عرب میں اس کے چارجر ہیں جو بجلی سے چلتے ہیں۔
عام طور پر 8 گھنٹے یا اس سے زیادہ تک موثر ہوتے ہیں- یہ فاسٹ چارجر کہلاتے ہیں۔ یہ 30 منٹ یا اس سے کم وقت میں گاڑی کی بیٹری چارج کردیتے ہیں تاہم بیٹری کا حجم جتنا زیادہ ہوگا اس کی چارجنگ میں اتنا ہی وقت زیادہ صرف ہوگا۔
انجینیئر وائل نے بتایا کہ سعودی سٹینڈرڈ کی پابندی نہ کرنے پر الیکٹرک کاروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: