Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فوج پر مبینہ تنقید: مسلم لیگ ن کے دو کارکن ہوائی فائرنگ کیس میں گرفتار

گرفتار ہونے والوں میں مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل سیکرٹری فواد احمد خان اور شیخ شریف شامل ہیں۔ فوٹو: فیس بک پی ایم ایل ن
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ کی پولیس نے مسلم لیگ ن کے دو کارکنوں کو ہوائی فائرنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ تاہم ن لیگ کا کہنا ہے کہ حکومت کارکنوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔  
گرفتار ہونے والوں میں مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل سیکرٹری فواد احمد خان اور شیخ شریف شامل ہیں۔
19 مارچ کو سٹی تھانے میں درج کی جانے والی دو الگ الگ ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ہوائی فارئرنگ کی ہے اور عوام کی جان کو خطرے میں ڈالا ہے لہٰذا ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔  
دلچسپ بات یہ ہے کہ فواد احمد خان پر درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 29 جنوری کو رات کے اندھیرے میں اپنے ڈیرے پر ہوائی فائرنگ کی جس کی اطلاع پولیس کو اب موصول ہوئی ہے۔
جبکہ شیخ شکیل پر درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شیخ شکیل نے 18 مارچ کو سڑک کنارے پستول کے دو فائر کیے تھے جن کے خول برآمد کر لیے گئے ہیں۔  
دوسری طرف مسلم لیگ ن کے حامیوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے الزام عائد کیا ہے کہ دونوں کارکنوں کو ریاستی اداروں پر تنقید کی وجہ سے جھوٹے مقدمے بنا کر گرفتار کیا گیا ہے۔
فواد احمد خان سے منسوب فیس بک سٹیٹس اور ان کے سکرین شاٹ بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیے جا رہے ہیں جس میں فوج پر تنقیدی جملے لکھے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔  
اردو نیوز نے جب ضلعی پولیس کے ترجمان وسیم احمد سے اس بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں نہیں پتا کہ ان افراد کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے ہمارے پاس قانون کی خلاف ورزی کے واضع ثبوت ہیں جو ہم میڈیا کو نہیں دے سکتے، ان کو صرف عدالت میں پیش کیا جائے گا۔‘
وسیم احمد نے مزید کہا کہ ان کارکنان کے خلاف مخبروں سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ وہ ہوائی فائرنگ سے عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کا سبب بنے ہیں، پولیس نے اپنی مدعیت میں مقدمات درج کر لیے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فوج پر تنقید کے الزام میں تو ان افراد کے خلاف دوسرا مقدمہ بنا کر تو گرفتار نہیں کیا گیا، ان کا کہنا تھا ’کسی پر تنقید کرنے کی کوئی ایف آئی نہیں بنتی پولیس کے پاس۔ انہوں نے فائرنگ کی ہے، بس ہوائی فائرنگ کا ہم نے پرچہ دیا ہے۔‘

شیئر: