Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاید آپ بھی اس ’انکل‘ کو نوجوان لڑکی سمجھیں، حقیقت کیا ہے؟

50 سالہ مرد کافی عرصے سے نوجوان لڑکی کا روپ دھار کر تصاویر پوسٹس کرتا تھا۔ فوٹو یاہو
جاپان میں ہیوی بائیک چلانے والی ایک نوجوان لڑکی کے سوشل میڈیا فالورز اس وقت حیران ہو کر رہ گئے جب انہیں سلیبرٹی سٹیٹس انجوائے کرنے والی اس شخصیت کی اصل حقیقت کے بارے میں علم ہوا۔
یاہو نیوز کے مطابق اس نوجوان لڑکی کا روپ دھارنے والا حقیقت میں 50 سالہ شخص ہے جو اپنا چہرہ اور حلیہ فوٹو شاپ اور فیس ایپ کے ذریعے تبدیل کر کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتا ہے۔
 فالورز کو حقیقت کے بارے میں تب علم ہوا جب اس شخص نے ایک ایسی تصویر پوسٹ کی جس میں موٹر بائیک کے شیشے میں اس کا عکس دیکھا جا سکتا ہے۔ اس تصویر کے بعد فالورز کو شک ہوا کہ جسے یہ نوجوان لڑکی سمجھ رہے ہیں وہ اصل میں کوئی اور ہے۔
اس شخص کے ٹوئٹر پر 20 ہزار فالورز ہیں جن کے لیے وہ اکثر ہیوی بائیک کے ساتھ تصاویر پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔
کچھ عرصہ پہلے کی گئی ایک ٹویٹ میں انہوں نے اپنی مختلف تصاویر لگائیں جس میں ایک نوجوان لڑکی کو ہیوی بائیک کے ساتھ کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔ 
مختلف انداز میں بنائی گئی ان تصاویر سے بالکل بھی محسوس نہیں ہوتا کہ انہیں فوٹو شاپ کے ذریعے اس حد تک تبدیل کیا گیا ہے۔ 
لیکن حال ہی میں لگائی گئی ایک تصویر میں چند تیز نظر رکھنے والے فالورز کو موٹر بائیک کے شیشے میں عکس دکھائی دیا جو سامنے دکھنے والی نوجوان لڑکی سے بالکل مختلف تھا۔
اس عکس سے انہیں شک ہوا کہ یہ حقیقت میں کوئی ادھیڑ عمر مرد ہے جو لڑکی کا روپ دھار کر فالورز کو دھوکہ دے رہا ہے۔
جیسے ہی یہ تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونا شروع ہوئی تو جاپان کے مختلف میڈیا چینلز نے بھی حقیقت جاننے کی کوششیں شروع کر دیں۔
اس شخص نے اپنی شکل و صورت تبديل کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی کسی ’انکل‘ کو دیکھنے میں دلچسپی نہیں رکھتا، لہٰذا اس نے لڑکی کا روپ دھار کر تصاویر پوسٹ کیں۔
شخص نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے مذاق سے پہلی تصویر ایک خاتون کی لگائی تو فوراً ہی ایک ہزار فالورز ہو گئے، جس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ آئندہ بھی لڑکی کا روپ دھار کر ہی تصاویر پوسٹ کریں گے۔
فیس ایپ میں جنس تبدیلی کا ایک فلٹر ہے جس کے استعمال سے مکمل طور پر چہرہ تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

شیئر: