Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پرانی گاڑیاں درآمد کرنے کے ضوابط کیا ہیں؟

2016 ماڈل سے پرانی گاڑیاں درآمد کرنے پر پابندی ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی کسٹم کا کہنا ہے کہ ’2016 ماڈل سے پرانی گاڑیاں درآمد کرنے پر پابندی ہے۔ استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے والوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ معیار کی گاڑیاں لائیں۔‘
ویب نیوز سبق نے محکمہ کسٹم کے ٹوئٹر پر ایک شہری کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا گیا کہ ’پرانی گاڑیاں جن میں ٹیکسی، پولیس کاریں اور رینٹ اے کار سروس والوں کے زیر استعمال گاڑیاں درآمد کرنا منع ہے‘۔ 
محکمہ کسٹم کی جانب سے دیگر گاڑیوں کی درآمد پالیسی کے حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’مملکت میں سال 2016 اور اس کے بعد کے ماڈلز کی استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کی جاسکتی ہیں۔ مقررہ برس سے زیادہ پرانی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔‘
محکمہ کسٹم کی جانب سے اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ گاڑیاں درآمد کرنے سے قبل یہ لازمی ہے کہ ان کے میک اور ماڈل کےعلاوہ انجن کے معیار کو بھی جانچتے ہوئے اس امر کی یقین دہانی کی جائے کہ درآمد کی جانے والی پرانی گاڑیاں مملکت میں موجود پیٹرول کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہیں،علاوہ ازیں ایسی گاڑیاں جو مملکت کے موسم کے اعتبار سے کامیاب ہوں‘۔ 
واضح رہے امریکہ اور یورپ سے بعض افراد ایسی پرانی گاڑیاں درآمد کرکے فروخت کرتے ہیں جو سعودی عرب کے موسم کے اعتبار سے مناسب نہیں ہوتیں۔
مملکت میں عام طورپر موسم گرم ہوتا ہے جبکہ یورپی ممالک کے لیے تیارکی جانے والی گاڑیاں سرد موسم کے مطابق ڈیزائن کی جاتی ہیں۔ ایسی گاڑیاں جب یہاں لائی جاتی ہیں تو ان کے ریڈیئٹرز اور ٹائرز کو فوری طور پرتبدیل کرنا لازمی ہوتا ہے بصورت دیگر گرم موسم میں گاڑی کا انجن سیز اور ٹائر جواب دے جاتے ہیں جس سے گاڑی کے مالک کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔  

شیئر: