Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں ملازمت کے لیے لازمی اسناد اور ان کی تصدیق کے مراحل

نئے ملازمت کے قوانین میں پیشہ ورانہ صلاحیت کے ساتھ ساتھ تعلیمی قابلیت کی اہمیت ہوگی: فائل فوٹو فری پکس
سعودی عرب میں نئے قانون کے بعد پاکستان و دیگر ممالک سے آنے والے کارکنوں کی تعلیمی اور پیشہ ورانہ صلاحیتی اسناد کی اہمیت میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ 
تعلیمی اورپیشہ ورانہ اسناد و ذاتی قابلیت مملکت میں ملازمت کے حصول کےلیے اہم و بنیادی شرط ہوگی جس کے تحت کارکنوں کو عملی طورپر مملکت آنے سے قبل اور یہاں آنے کے بعد پیشہ ورانہ ٹیسٹ کے مرحلے سے گزرنا ہوگا۔
مقررہ ٹیسٹ کامیاب کرنے والوں کے لیے مملکت میں روزگار کے کافی مواقع میسرآئیں گے۔ 
اسناد کی تصدیق کے مراحل 
سعودی عرب آنے والے کارکنوں کے لیے لازمی ہوتا ہے کہ وہ اپنی اسناد کا عربی میں ترجمہ کرانے کے بعد اسے پاکستانی وزارت خارجہ و بعدازاں سعودی سفارتخانے یا قونصلیٹ سے تصدیق کرائیں۔ 
سعودی عرب آنے کے بعد مذکورہ تصدیق شدہ اسناد کو سعودی وزارت خارجہ سے بھی تصدیق کرانا ہوتی ہے۔ اسناد کی تصدیق کے مراحل کا مقصد جعل سازی کی روک تھام کرنا ہے۔ 
تعلیمی یا پیشہ ورانہ کالجز کی جانب سے جاری ہونے والی اسناد کی تصدیق پاکستانی وزارت خارجہ کرتا ہے بعدازاں پاکستان میں موجود سعودی سفارتخانہ وزارت خارجہ کی جانب سے کی جانے والی اٹیسٹیشن کی تصدیق  کرتا ہے۔
سعودی قونصلیٹ کی جانب سے کی جانے والی تصدیق کی ویریفکیشن سعودی عرب میں وزارت خارجہ کی جانب سے کی جاتی ہے جس کے بعد اسناد قابل قبول ہوتی ہیں۔ 
ملازمت کے لیے اسناد کی ضرورت 

کارکنوں کے لیے لازمی ہوتا ہے کہ وہ اپنی اسناد کا عربی میں ترجمہ کرانے کے بعد اسے وزارت خارجہ و بعدازاں سعودی سفارتخانے یا قونصلیٹ سے تصدیق کرائیں: فوٹو فری پکس

ملازمت کے نئے قانون میں پیشہ ورافراد کے لیے روزگار کے کافی مواقع ہیں۔ مملکت میں ایسے تارکین وطن بھی ہیں جو اعلی تعلیم یافتہ ہیں مگر انکا ویزہ معمولی ہے جس کی وجہ سے انہیں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔  
ایسے افراد جو پیشہ ورانہ قابلیت اور مطلوبہ میدان میں تعلیمی اسناد کے حامل ہیں وہ بھی نئے ملازمت کے قوانین سے مستفیض ہو سکیں گے۔اس کے لیے وہ اپنے اقامے میں درج پیشے کو درست کرائیں تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ وہ اپنی مصدقہ اسناد پیش کریں جس کے بعد ان کا پیشہ تعلیمی قابلیت کے مطابق تبدیل ہو سکے گا۔ 
اقامہ میں درج پیشہ تبدیل ہونے کے بعد اپنی تعلیمی قابلیت اور پیشہ ورانہ صلاحیت کے مطابق روزگار حاصل کرنے کے مراحل بھی آسان ہوجائیں گے۔
کیونکہ نئے ملازمت کے قوانین میں پیشہ ورانہ صلاحیت کے ساتھ ساتھ تعلیمی قابلیت کی اہمیت ہوگی جسے ثابت کرنے کے لیے منظور شدہ تعلیمی ادارے کی اسناد درکار ہوتی ہیں۔ 
تصدیق کے مرحلے میں اہم نکتہ 

پاکستان میں سعودی سفارتخانے یا قونصلیٹ کی جانب سے مقررہ اور منظورشدہ ایجنٹس کے ذریعے ہی اسناد کی تصدیق کرائی جائے تاکہ کسی قسم کا ابہام نہ رہے اور اس امر کی یقین دہانی کی جائے کہ جس ایجنٹ سے اسناد تصدیق کرائی گئی ہیں وہ سفارتخانے سے منظورشدہ ہو۔
علاوہ ازیں جب دستاویزات تصدیق کے لیے دیں تو اس ایجنٹ کی جانب سے دی گئی رسید کی فوٹو یا ثبوت لازمی طورپر اپنے پاس محفوظ رکھیں تاکہ کسی بھی وقت ضرورت پڑنے پر پیش کی جاسکے۔ 
نکاح نامے کی تصدیق 
وہ افراد جو اپنی اہلیہ کے لیے ویزہ نکلوانا چاہتے ہیں انہیں چاہیے  کہ نکاح نامے کا عربی میں ترجمہ کرانے کے بعد اسے وزارت خارجہ پاکستان بعدازاں سعودی سفارت خانے سے تصدیق کرائیں۔ 

شیئر: