Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنگلہ دیشی مصنفہ کو معین علی پر طنز مہنگا پڑگیا

تسلیمہ نسرین نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’معین کرکٹر نہ ہوتے تو آج شام جا کر داعش میں شمولیت اختیار کر لیتے‘ (فوٹو: تسلیمہ نسرین ٹوئٹر)
انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی سیم بلنگز، جوفرا آرچر اور ثاقب محمود نے بنگلہ دیشی مصنفہ تسلیمہ نسرین کی جانب سے کرکٹر معین علی کے بارے میں کیے جانے والے متنازع ٹویٹ کی شدید مذمت کی ہے۔
 بنگلہ دیشی مصنفہ نے انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی آل راؤنڈر معین علی سے متعلق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اگر معین علی کرکٹ میں نہ پھنستے تو آج شام وہ جا کر آئی ایس آئی ایس میں شمولیت اختیار کر لیتے۔‘
مصنفہ کی جانب سے کیی جانے والی ٹویٹ پر انگلش کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر جوفرا آرچر نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’کیا آپ کی طبیعت ٹھیک ہے؟ مجھے آپ ٹھیک نہیں لگ رہیں۔ کیا وہ مذاق تھا؟ یہاں کوئی نہیں ہنس رہا حتٰی کے آپ خود بھی نہیں، اس وقت جو آپ کر سکتی ہیں وہ یہ کہ صرف ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیں۔‘
متنازع ٹویٹ کی وضاحت دیتے ہوئے مصنفہ نے لکھا کہ ’نفرت کرنے والوں کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ میرا معین علی کے بارے میں ٹویٹ ایک طنز تھا لیکن انہوں نے یہ مسئلہ مجھے ذلیل کرنے کے لیے اٹھایا ہے کیونکہ میں مسلم معاشرے کو سیکولر بنانے کی کوشش کرتی ہوں۔‘ 

کرکٹر ثاقب محمود نے مصنفہ کی ٹویٹ کے جواب میں لکھا کہ ’میں اس پر یقین نہیں کرسکتا۔ نفرت انگیز ٹویٹ، نفرت انگیز شخصیت۔ٗ  

سیم بلنگز کی ٹویٹ کے جواب میں صارفین نے بھی مذمت کرتے ہوئے مصنفہ کے اس اکاؤنٹ کو رپورٹ کرنے کا کہا جس کے ذریعے ٹویٹ کی گئی تھی۔

 

کھلاڑیوں کی جانب سے ٹویٹ پر ردعمل سامنے آنے کے بعد تسلیمہ نسرین نے معین علی کے بارے میں کی جانے والی ٹویٹ کچھ دیر بعد ڈیلیٹ کر دی۔
تبصرہ کرنے والوں میں انگلش کرکٹ ٹیم کے بین ڈکٹ بھی پیچھے نہ رہے، انہوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’اس ایپ کا یہ بھی مسئلہ ہے۔ لوگ اس قسم کی نفرت انگیز بات بھی کر سکتے ہیں، اس اکاؤنٹ کو رپورٹ ہونا چاہیے۔‘ 
 
جہاں اس ٹویٹ پر انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا ردعمل سامنے آیا وہیں سوشل میڈیا پر صارفین نے بھی اس موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مختلف ٹویٹس کیں۔ 
ٹوئٹر صارف اکبر علی خان نے اپنی ٹویٹ میں تسلیمہ نسرین کو مشورہ دے ڈالا کہ ’انہیں اپنی ٹویٹ کے بجائے اپنا اکاؤںٹ ڈیلیٹ کرنا چاہیے۔ اس طرح کی سوچ کے حامل لوگوں کو اس ایپ پر نہیں ہونا چاہیے۔‘ 
 اسی طرح ایک صارف آکھانی اجے نے جوفرا آرچر کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’آرچر اگر آپ طنز کو نہیں سمجھتے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ اس میں طنز نہیں ہے۔ آپ کی عقل میرے کمرے کے درجہ حرارت سے بھی کم ہے۔‘ 

شیئر: