Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ ینبع اور جدہ سے ریاض تک ریلوے لائن بچھائی جائے گی‘

مشرقی سعودیہ کو مغربی علاقے سے ریلوے لائن سے جوڑنے کا منصوبہ ہے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزیر ٹرانسپورٹ انجینیئر صالح الجاسر نے مشرقی سعودی عرب کو مغربی سعودی عرب سے ریلوے لائن سے جوڑنے والے منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا ہے۔
السعودیہ چینل کے معروف پروگرام ’فی العلن‘ (سب کے سامنے) کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ینبع اور جدہ سے ریاض تک ریلوے لائن بچھائی جائے گی جبکہ الشرقیہ ریلوے لائن کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔  
وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران ٹرانسپورٹ نے امدادی سامان کی ترسیل میں بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔
دنیا بھر کی بندرگاہوں پر سرگرمیوں کم ہوگئی تھی۔ تاہم سعودی بندرگاہوں نے 5 فیصد زیادہ کا ریکارڈ قائم کیا۔ یہاں اتارے اور چڑھائے جانے والے کنٹینرز کی تعداد  8633773 تک پہنچ گئی جبکہ جہازوں کے کنٹینرز کے حوالے سے  10.34 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ 
صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ 2015 میں سعودی پائلٹس کی تعداد 1500 سے زیادہ نہیں تھی۔ اس وقت وزارت تعلیم اور السعودیہ  کے درمیان تین ہزار ہوابازوں کو اسکالر شپ پر باہر بھیجنے کا معاہدہ ہوا تھا۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے عہد میں اس حوالے سے سکالر شپ پروگرام کی بدولت کو پائلٹس کی تعداد میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 60 ہزار سعودی شہری کورونا وبا کے زمانے میں وطن واپس آئے اور یہ کام سعودی ایئرلائنز نے انجام دیا جبکہ 75 ملین ٹن سامان ایئر کارگو کے ذریعے لایا گیا۔ 
وزیر ٹرانسپورٹ نے نے بتایا کہ ریلوے لائن کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے کئی اسباب ہیں۔ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اس سے غیرمعمولی دلچسپی لے رہے ہیں۔ اس شعبے میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع ہیں۔
’سار‘ نے اکتوبر 2020 کے دوران ریکارڈ کامیابی حاصل کی۔ صرف ایک مہینے میں 10 لاکھ  ٹن سے زیادہ سامان منتقل کیا۔ سار نے 2011 سے مجموعی طور پر 58 ملین ٹن سامان کی منتقلی میں حصہ لیا۔ 

شیئر: