Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خیبرپختونخوا میں کورونا کے مریضوں کا علاج بھی اب صحت کارڈ پر ہوگا

'صحت کارڈ پلس پر کورونا کے مریضوں کے علاج مفت کروانے کا مقصد سرکاری ہستپالوں پر بڑھتے بوجھ کو کم کرنا ہے۔' فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے صوبے خیبر پختوںخوا میں حکومت نے کورونا کے مریضوں کے علاج کو بھی حکومتی انشورنس کے ذریعے کروانے کا اعلان کیا ہے۔
صوبائی وزیر صحت تیمور خان جھگڑا نے ٹویٹ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ پختونخوا میں کورونا مریضوں کا علاج اب صحت کارڈ پلس پر پرائیوٹ اور سرکاری ہسپتالوں میں مفت شروع ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کے دوران وزیراعلیٰ محمود خان کی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ عوام کی تکالیف کو زیادہ سے زیادہ حد تک کم کر سکیں۔
ترجمان صوبائی وزارت صحت رضوان ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ صحت کارڈ پلس پر کورونا کے مریضوں کے علاج مفت کروانے کا مقصد سرکاری ہستپالوں پر بڑھتے بوجھ کو کم کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سہولت کے ذریعے صوبے میں سرکاری ہسپتالوں میں موجود ونٹیلیٹرز اور آکسیجن بیڈز پر بڑھتے بوجھ میں واضح کمی آئے گی جبکہ کورونا مریضوں کو ایسے ہسپتالوں میں منتقل کرنے میں آسانی ہوگی جہاں ونٹیلیٹرز اور آکسیجن بیڈز دستیاب ہیں۔
ترجمان کے مطابق خیبر پختونخوا کے تین اضلاع میں اس منصوبے کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر متعارف کروایا گیا ہے جبکہ دیگر اضلاع میں نجی ہسپتالوں کے ساتھ معاہدہ ہونے کی صورت میں پورے صوبے میں یہ سہولت فراہم کر دی جائے گی۔
ابتدائی طور پر سوات کے انور ہسپتال، پشاور میں آر ایم آئی، کویت ٹیچنگ ہسپتال اور محمد ہسپتال میں آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ آفریدی میڈیکل کملیکس اور مقصود میڈیکل سینٹر میں 14 اپریل سے کورونا مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ اسی طرح مالاکنڈ کے وسیم میڈیکل کمپلیکس میں 17 اپریل سے کورونا مریضوں کا مفت علاج شروع کر دیا جائے گا۔

پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں سرکاری ہسپتالوں میں آکیسجن بیڈز اور وینٹیلیٹرز کی گنجائش ختم ہوگئی تھی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

ترجمان کے مطابق صوبے بھر میں ایسے ہسپتالوں کو شامل کیا جائے گا جہاں کورونا مریضوں کو علاج کی سہولت دستیاب ہوگی۔
رضوان ملک کے مطابق دنیا بھر میں کورونا مریضوں کا علاج انشورنش کے ذریعے نہیں کیا جا رہا جبکہ خیبر پختوںخوا پہلی حکومت ہوگی جو کہ کورونا مریضوں کے علاج سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مفت فراہم کرے گی۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 99 ہزار 595 ہو چکی ہے، جبکہ اس سے کُل اموات دو ہزار 651 ہو گئیں۔
صحت کارڈ پلس کے ذریعے شناختی کارڈ پر ہی فی خاندان 10 لاکھ روہے تک کا مفت علاج کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔

تیمور خان جھگڑا نے اعلان کیا کہ پختونخوا میں کورونا مریضوں کا علاج اب صحت کارڈ پلس پر شروع ہو چکا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں کیسز میں اضافے کے بعد سرکاری ہسپتالوں میں آکیسجن بیڈز اور وینٹیلیٹرز کی گنجائش ختم ہوگئی تھی جس کے بعد نجی ہسپتالوں نے کورونا مریضوں کا علاج شروع کیا گیا۔ تاہم ایک دن کے 30 سے 50 ہزار روپے تک فیس وصول کی جاتی جبکہ ونٹیلیٹر پر موجود مریضوں سے ایک روز کا 70 سے 80 ہزار روپے وصول کیے جاتے رہے۔
پاکستان میں اس وقت کورونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے اور ملک کے بڑے شہروں میں 80 فیصد سے زائد ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہوچکی ہے۔
ملک میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی مجموعی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہے۔

صحت کارڈ پلس کے ذریعے شناختی کارڈ پر ہی فی خاندان 10 لاکھ روہے تک کا مفت علاج کرنے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

نیشنل کمانڈ اینڈ کنڑول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں ہسپتالوں اور گھروں میں کورونا وائرس کے کُل 75 ہزار 266 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے چار ہزار 201 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
ایں سی او سی کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے512 مریض وینٹیلیٹرز پر ہیں۔ جن میں 88 فیصد گوجرانوالہ، 81 فیصد ملتان میں وینٹیلیٹرز پر زیر علاج ہیں۔
اس کے علاوہ لاہور میں 79،اسلام آباد میں 55 فیصد وینٹیلیٹرز پر کورونا مریض زیر علاج ہیں جبکہ گوجرانوالہ کے 85 فیصد آکسیجن بیڈز پر کورونا مریض ہیں۔ پشاور 73، گجرات 71، سوات 66 فیصد آکسیجن بیڈز پر کورونا مریض ہیں۔

شیئر: