سعودی عرب کے ہر خطے میں ایسے رسم و رواج آج بھی موجود ہیں جو نسل در نسل چلے آ رہے ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق المقناہ روٹی باحہ کے روایتی پکوان کا ایک لازمی جزو ہے۔ مقامی ہنرمند یہ ڈش مارکیٹوں اور فیسٹول میں تیار کرتے ہیں، جہاں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوتے ہیں۔
سعودی عرب کی کلنری آرٹس کمیشن نے المقناہ کو سرکاری ڈش کے طور پر تسلیم کیا ہے جو اپنی منفرد ذائقے کے لیے مشہور ہے۔

حالیہ آٹھویں الطاولہ فیسٹول میں ایک المقناہ پویلین قائم کیا گیا جہاں آنے والے لوگ روٹی بنتے ہوئے دیکھ سکتے تھے۔
نانبائی احمد الشیوخ نے بتایا گندم کے آٹے سے تیار کیا گیا آٹا گول شکل میں پھیلا کر گرم پتھر پر پکایا جاتا ہے اور پھر اسے پکانے کے لیے مٹی یا دھات کے ڈھکن سے ڈھانپ کر گرم راکھ اور انگاروں میں دبا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس روایتی طریقے سے روٹی میں خاص دھوئیں جیسا ذائقہ اور کرکرا پن آتا ہے اور عموماً یہ گھی، شہد یا دہی کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔

یہ فیسٹول مقامی ہنرمندوں کو ورثے کو محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے اور ثقافتی سیاحت کو فروغ بھی دیتا ہے۔
فیسٹول کے ایک اور حصے میں خواتین کے روایتی کام کو سراہا گیا۔ اس موقع پر کھانا بنانے، اون کاتنے، ٹوکری اور چٹائی بُننے اور جلانے کی لکڑی اکٹھی کرنے کا عملی مظاہرہ بھی پیش کیا گیا۔
لڑکیوں نے یہ ہنر مہمانوں کو دکھائے تاکہ وہ دیہات کی پرانی زندگی کی ایک جھلک دیکھ سکیں۔