Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسلام آباد کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں سپوتنک فائیو ویکسین کیوں روکی گئی؟

ویکسین سے متعلق ڈریپ کے خط منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کی جانب سے اسلام آباد کے دو بڑے پرائیویٹ ہسپتالوں میں روسی ویکسین سپتنک فائیو لگانے کا عمل ’کولڈ چین‘ یعنی مناسب درجہ حرارت کی خلاف ورزی کے باعث روکنے سے ویکسین لگوانے والے افراد میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ تاہم ڈریپ نے اپنے تازہ اعلامیے میں بتایا ہے کہ ’شفا انٹرنیشنل اور اسلام آباد ڈائیگناسٹک سینٹر (آئی ڈی سی) میں ویکسین کے حفاظتی تقاضے پورے ہونے کے بعد یہ عمل بحال کر دیا گیا ہے۔‘
ڈریپ کی جانب سے سات اپریل کو جاری ہونے والے خط میں کہا گیا تھا کہ ’ان دونوں ہسپتالوں میں اتھارٹی کی ٹیموں نے چھ اپریل کو دورہ کر کے اس امر کا جائزہ لیا کہ کیا ویکسین سٹور کرنے والی جگہ پر مناسب درجہ حرارت یقینی بنایا گیا ہے؟‘
خط میں کہا گیا کہ ’ڈریپ کی ٹیم نے ان سینٹرز پر ویکسین کو موثر رکھنے کے لیے لازمی تجویز کردہ منفی 18 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت سے خطرناک روگردانی اور منظور شدہ ویکیسین سینٹر کے دستاویزی ثبوت کی عدم دستیابی سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا۔‘
اس کے علاوہ ٹیم نے یہ بھی بتایا کہ ’کولڈ چین برقرار رہنے کی تصدیق کرنے والا ویکسین وائرل مانیٹر بھی موجود نہیں تھا جس کی وجہ سے ڈریپ کے اعلیٰ حکام نے ان دونوں ہسپتالوں کو فوری طور پر کورونا ویکیسن لگانے سے روک دیا۔‘
تاہم آٹھ اپریل کو اتھارٹی نے ایک اور خط کے ذریعے دونوں ہسپتالوں کو آگاہ کیا کہ ان دونوں کی طرف سے کولڈ چین برقرار رکھنے کا دستاویزی ثبوت ڈسٹری بیوٹر اے جی پی لمیٹڈ کی جانب سے مہیا کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ آٹھ اپریل کو کی جانے والی تحقیقات کی بنیاد پر دونوں ہسپتالوں کو ویکیسن لگانے کا عمل بحال کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے تاہم شرط یہ ہے کہ اس سلسلے میں ڈریپ کی ہدایت پر عمل کیا جائے۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے شفا انٹرنیشنل کے ترجمان شجاع رؤف کا کہنا تھا کہ ’ہسپتال میں ویکیسن لگانے کا عمل تکنیکی ڈیٹا کی عدم دستیابی کی وجہ سے عارضی طور پر رکا تھا۔‘

پاکستان میں روسی ویکسین سپتنک فائیو لگانے کی اجازت دی گئی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

تاہم انہوں نے زور دیا کہ ’ہسپتال نے کولڈ چین کے حوالے سے کوئی خلاف ورزی نہیں کی تھی اور ڈسٹری بیوٹر اور ہسپتال کا ڈیٹا میچ ہو گیا تو ڈریپ کی جانب سے سپتنک ویکسین دوبارہ لگانے کی اجازت جاری کر دی گئی۔‘
شفا انٹرنیشنل کے ترجمان کے مطابق ہسپتال کو کولڈ چین کی تمام سہولیات کے جائزے کے بعد ہی ویکسین سینٹر بنایا گیا تھا اور یہاں کسی قسم کی بے احتیاطی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔‘
یاد رہے کہ ڈریپ کا خط منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے تشویش کا اظہار کیا تھا کہ آیا ان کو لگائی گئی ویکسین موثر بھی ہو گی یا نہیں۔

شیئر: