Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاحسا کی 300 برس پرانی مسجد نمازیوں سے آباد

مسجد میں ایک کنواں اور سبیل بھی ہے- (فوٹو ایس پی اے)
الاحسا کمشنری میں 300 سالہ پرانی  مسجد بحال کردی گئی- یہ  شیخ ابوبکر کے نام سے مشہور ہے- مشرقی ریجن کی کمشنری الاحسا میں سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے حفاظتی تدابیر کے ساتھ مسجد میں نماز ادا کی-
امیر محمد بن سلمان  پروجیکٹ کے تحت اس کی اصلاح و مرمت اور تزئین و توسیع کی گئی ہے-

پہلے اس میں 125 نمازیوں کی گنجائش تھی- (فوٹو ایس پی اے)

العربیہ نیٹ کے مطابق مسجد ابوبکر الاحسا کمشنری کے الہفوف شہر کے پرانے محلے الکوت میں ہے- یہ مسجد محلے کی قدیم ترین ہے- یہ مسجد الکوت قبرستان سے 200 میٹر اورقصر ابراہیم کے جنوب مغرب میں 390 میٹر  کے فاصلے پر واقع ہے-  
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق ابوبکر مسجد منفرد طرز تعمیر سے آراستہ ہے- یہ مٹی، گارے، کنکر اور کھجور کی چھال اور لکڑیوں سے تیار کی گئی تھی- توسیع سے قبل اس کا رقبہ 565 مربع میٹر تھا- اس میں  125 نمازیوں کی گنجائش ہوا کرتی تھی-
مسجد پرانی عمارت، خارجی صحن اور دو کمروں والے ایک گودام کا مجموعہ ہے- امام کی رہائش کا بھی انتظام  ہے جبکہ مسجد میں طہارت خانوں کا بھی اضافہ کیا گیا ہے-

مسجد میں طہارت خانوں کا بھی اضافہ کیا گیا ہے- (فوٹو ایس پی اے)

تجدید اور ترمیم کے بعد مسجد میں 166 نمازیوں کی گنجائش ہوچکی ہے- اس میں باورچی خانے، طہارت خانے، خواتین کے لیے مصلے، مردانہ و زنانہ وضو خانے ہیں جبکہ ایک کنواں اور سبیل بھی ہے-
مسجد ابوبکر  300 برس قبل تعمیر کی گئی تھی- شیخ احمد ابوعلی نے یہ مسجد تعمیر کرائی تھی- انہوں نے اس میں مکتب بھی کھول رکھا تھا جبکہ مسجد کے جنوب مغرب میں رباط ابوبکر بھی قائم تھی- یہ مسجد اور اس کا مدرسہ دینی علوم کا مرکز بن گئے تھے- یہاں پاکستان، انڈیا اور خلیجی ممالک سے طلبہ دینی علوم حاصل کرنے کے لیے آیا کرتے تھے- مسجد محلے کے باشندوں اور مدرسے کے طلبہ کی سہولت کے لیے تعمیر کی گئی تھی-
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: