Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کون ہیں؟

شوکت ترین اس سے قبل بھی وفاقی وزیر خذانہ کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں (فوٹو: شوکت ترین فیس بک)
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر وفاقی کابینہ میں تبدیلیاں کرتے ہوئے شوکت ترین کو وزیر خزانہ بنانے کا اعلان کیا ہے۔  
تحریک انصاف کی دو سال اور 8 ماہ کی حکومت میں اسد عمر، حفیظ شیخ اور حماد اظہر کے بعد شوکت ترین چوتھے وزیر ہوں جنہیں خزانہ کا قلم دان سونپا گیا ہے۔  
 شوکت ترین پیشے کے اعتبار سے بینکر ہیں، وہ 1953 میں جنوبی پنجاب کے شہر ملتان میں پیدا ہوئے۔ 
شوکت ترین اس سے قبل بھی وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ وہ 2008 سے 2010 تک یوسف رضا گیلانی کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے ہیں۔ ابتائی طور پر انہوں نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے مشیر کے طور پر خدمات سرانجام دیں جبکہ 2009 میں سندھ سے سینیٹر منتخب ہونے کے بعد انہیں وفاقی وزیر خزانہ کا قلم دان سونپ دیا گیا تھا۔  
شوکت ترین نے سلک بینک کے حصص بڑھانے کا تنازع سامنے آنے کے بعد مفادات کے ٹکراؤ کی بنا پر 2010 میں وفاقی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔  
حال ہی میں وزیراعظم عمران خان نے اپنی معاشی ٹیم میں تبدیلیوں کے بعد شوکت ترین کو وزیراعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل میں شامل کیا تھا۔ 
شوکت ترین نے پنجاب یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی اور 1975 میں سٹی بینک میں ملازمت اختیار کی جہاں انہوں نے 22 سال ملازمت کی اور تھائی لینڈ میں بطور کنٹری مینیجر ریٹائرہوئے۔  
وہ حبیب بینک اور یونین بینک کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں جبکہ سلک بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں۔ 
 اس کے علاوہ وہ دو مرتبہ 2002 سے 2008 تک کراچی سٹاک ایکسچینج کے چیئرمین کے طور پر بھی فرائض سرانجام دے چکے ہیں۔  

شیئر: