Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورینیم کی 60 فیصد تک افزودگی کا عمل جاری ہے: ایران

ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم کی افزودگی 60 فیصد تک کی ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
ایران نے یورینیم کی 60 فیصد تک افزودگی کا عمل شروع کر دیا ہے، جبکہ ایک گھنٹے میں نو گرام یورینیم افزودہ کی جا رہی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا ہے کہ مارتر احمدی روشن جوہری تصنیب میں یورینیم کی 60 فیصد تک افزودگی کا عمل جاری ہے۔
ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے ایرانی محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ علی اکبر صالحی کے حوالے سے کہا ہے کہ نطنز میں واقع جوہری تنصیب میں یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری ہے۔
علی اکبر صالحی نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ایک گھنٹے میں نو گرام یورینیم افزودہ کی جا رہی ہے۔
ایران نے نطنز جوہری تنصیب پر حملے کے بدلے میں یورینیم کی 60 فیصد تک افزودگی کا اعلان کیا تھا۔ ایران نے حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔
ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے یورینیم کی 90 فیصد افزودگی درکار ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 2018 میں جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد ایران معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے، جبکہ امریکہ نے ایران پر بھی معاشی پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔
معاہدے کے تحت ایران کو صرف 3.76 فیصد تک یورینیم افزودگی کی اجازت تھی، جس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوری میں ایران 20 فیصد تک یورینیم افزودہ کرنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
نئی امریکی حکومت کی ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ بحال کرنے کی خواہش ہے تاہم ایران نے اسے معاشی پابندیاں ہٹانے کے ساتھ مشروط کیا ہے۔

شیئر: