Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تحریک لبیک سے مذاکرات جاری، تیسرا راؤنڈ آج رات ہوگا: وزیر اطلاعات

اتوار کی صبح لاہور میں کالعدم تنظیم کے کارکنوں اور پولیس میں جھڑپیں ہوئی تھیں: فوٹو اے ایف پی
پاکستان میں حکام اور کالعدم تحریک لبیک کے عہدیداروں کے درمیان لاہور میں مذاکرات جاری ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پیر کی سہ پہر بتایا کہ ’کالعدم تحریک لبیک اور حکومت پنجاب کے درمیان مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ کچھ دیر پہلے اختتام پذیر ہوا، گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیر قانون راجہ بشارت نے حکومت کی نمائندگی کی۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ مذاکرات کا تیسرا راؤنڈ رات کو دس بجے ہو گا جس میں وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر مذہبی امور نور الحق قادری شریک ہوں گے۔ 
لاہور سے اردو نیوز کے نامہ نگار رائے شاہنواز کے مطابق صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کے دفتر نے مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’حکومت کی طرف سے گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیر قانون راجہ بشارت مظاہرین کی قیادت سے مذاکرات کر رہے ہیں۔ جو حتمی فیصلہ ہو گا اس سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔‘ 
تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ مذاکرات کہاں ہو رہے ہیں اور دوسری طرف سے کالعدم تحریک لبیک کے وفد کی قیادت کون کر رہا ہے۔
حکومت نے کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ کے حوالے سے بھی لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور سعد رضوی سے اہل سنت والجماعت کے ایک وفد کی ملاقات کوٹ لکھپت جیل میں کروائی ہے۔
سینٹرل جیل کوٹ لکھپت جیل کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق یہ ملاقات دو گھنٹے تک جاری رہی۔  

حکومت نے گزشتہ ہفتے پولیس اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد تحریک لبیک کو کالعدم قرار دیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

قبل ازیں وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا تھا کہ ’حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کی بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ 11 ’یرغمال‘ پولیس اہلکار چھوڑ دیے ہیں۔ پہلا دور کافی بہتری سے مکمل ہوا ہے۔‘
شیخ رشید کا ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ ’تحریک لبیک پاکستان کے کارکن اب لاہور میں مسجد کے اندر چلے گئے ہیں اور پولیس بھی پیچھے ہٹ گئی ہے۔ بات چیت کے دوسرے راؤنڈ  میں باقی ماندہ معاملات بھی طے پا جائیں گے‘۔ 
کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی 12 اکتوبر سے ضلعی انتظامیہ کے احکامت کے تحت نظر بند ہیں. ان پر الزام ہے کہ وہ امن عامہ میں خلل کا باعث بن رہے ہیں۔ ان کی نظر بندی کے بعد ان کی جماعت کے کارکنوں نے احتجاجا ملک کی کئی بڑی شاہراؤں کو بند کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ اتوار کی صبح لاہور میں کالعدم تنظیم کے کارکنوں اور پولیس میں جھڑپیں ہوئی تھیں۔

شیئر: