Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین کی قلت، ممبئی میں ویکسینیشن سینٹرز بند

انڈیا میں کورونا وائرس کے یومیہ تین لاکھ 70 ہزار کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی کل تعداد 15 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ انڈیا میں وبا کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا بھر میں اب تک 31 لاکھ 62 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 
دوسری جانب انڈیا میں کورونا وائرس کے یومیہ تین لاکھ 70 ہزار کیسز کی تصدیق کی جارہی ہے جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں تین ہزار 600 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ویکیسن کی قلت کی وجہ سے انڈیا کے شہر ممبئی میں ویکسینیشن سینٹر بند کیے گئے ہیں۔
حکام نے ویکسین کی قلت کی وجہ سے جمعے سے تین دن تک تمام ویکسینیشن سینٹر بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کیسز کے بارے میں طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ دنیا کے دوسرے گنجان آباد ملک میں کورونا وائرس سے متعلقہ تعداد سرکاری اعدادوشمار سے 10 گنا زیادہ ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر جمعے کو امریکہ کی جانب سے انڈیا میں امداد کی پہلی کھیپ پہنچی ہے۔
اے ایف پی کے مطابق سپر گیلکسی نامی فوجی طیارے میں 400 آکسیجن سیلنڈر، دیگر طبی سامان اور 10 لاکھ فوری ٹیسٹ کرنے کے کٹس نئی دہلی کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہنچے۔
یہ کھیپ امریکی صدر جو بائیڈن اور انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کے مابین رواں ہفتے ہونے والی بات چیت کے بعد امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ٹریوس ملٹری بیس سے روانہ کی گئی۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا جمعرات کا کہنا تھا کہ ’انڈیا میں ہمارے ساتھیوں کی فوری مدد کرنے کے لیے امریکہ 100 ملین ڈالر کا سامان آنے والے دنوں میں پہنچائے گا۔‘

ہلاکتوں میں اضافے کی وجہ سے بہت سارے شمشان گھاٹوں کو لکڑی کی کمی کا سامنا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی افسران کا کہنا تھا کہ کمپنیوں اور لوگوں کی جانب سے عطیہ کیے گئے سامان کو انڈیا پہنچانے کا سلسلہ اگلے ہفتے تک جاری رہے گا۔
انڈیا کی کورونا وائرس کی بگڑتی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مدد کرنے بین الاقوامی امداد کا سلسلہ وسیع پیمانے پر شروع کیا گیا ہے۔
جاپان نے بھی جمعے کو 300 آکسیجن کنسینٹریٹرز اور 300 وینٹی لیٹرز انڈیا پہنچانے کا اعلان کیا ہے۔
جاپان کے وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ 'جاپان اپنے دوست اور ساتھی انڈیا کے ساتھ اس کی کووڈ-19 کی وبا کے خلاف لڑائی میں اضافی ایمرجنسی امداد کے ذریعے کھڑا ہے۔'
عالمی ممالک کی جانب سے امداد بھیجے جانے کے حوالے سے گذشتہ روز انڈیا کے سیکرٹری خارجہ ہرش وردھن نے میڈیا کو بتایا تھا کہ 40 سے زائد ممالک نے اہم طبی سامان خاص طور پر آکسیجن سپلائیز بھیجنے کا وعدہ کیا ہے۔

بیمار افراد کے لواحقین بے چینی سے آکسیجن سلینڈرز کی تلاش کر رہے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

برطانیہ، روس، متحدہ عرب امارات، قطر، آسٹریلیا اور دوسرے ممالک کی جانب سے وعدہ کی گئی سپلائیز میں 550 آکسیجن پیدا کرنے والے پلانٹس، چار ہزار سے زائد آکسیجن کنسینٹریٹرز، 10 ہزار آکیسجن سلنڈرز اور 17 کرائیوجینک ٹینکس شامل ہیں۔
انڈیا میں اس وقت دو لاکھ سے زائد افراد وائرس کی وجہ سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں سے 45 ہزار سے زائد افراد صرف اپریل میں ہلاک ہوئے ہیں۔ اگرچہ بہت سے دوسرے ممالک میں فی کس کی بنیاد پر اموات کی شرح زیادہ ہے۔
برازیل جس کی آبادی انڈیا کی آبادی کے چھٹے حصے کے برابر ہے، میں اب تک چار لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
نئی دہلی اور مہاراشٹر میں ہسپتالوں میں بیڈز کی قلت ہو چکی ہے۔ جبکہ بیمار افراد کے لواحقین بے چینی سے ادویات اور آکسیجن سلینڈرز کی تلاش کر رہے ہیں۔
ہلاکتوں میں اضافے کی وجہ سے بہت سارے شمشان گھاٹوں کو لکڑی کی کمی کا سامنا ہے کیونکہ ہر لاش جلانے کے لیے تین سو سے چار سو کلو تک لکڑیاں درکار ہوتی ہیں۔

شیئر: