Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین کی ایک خوراک سے گھر میں وائرس کے پھیلاؤ میں ’50 فیصد کمی‘

برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک کا کہنا ہے کہ ’ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ ویکسین زندگیاں بچاتی ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
برطانیہ میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فائزر یا ایسٹرازینیکا کی ویکسین کی ایک خوراک سے کورونا کے شکار کسی شخص سے گھر کے دیگر افراد میں وائرس پھیلنے کے امکانات 50 فیصد سے زائد کم ہو جاتے ہیں۔
پبلک ہیلتھ انگلینڈ (پی ایچ ای) کی بدھ کو شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ویکسین کی پہلی خوراک کے تین ہفتوں بعد وائرس سے متاثر ہونے والے افراد نے ویکسین نہ لگوانے والوں کی نسبت اپنے گھر والوں میں کم وائرس پھیلایا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اس تحقیق کے حوالے سے برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہینکاک کا کہنا ہے کہ ’یہ ایک شاندار خبر ہے۔ ہم پہلے ہی جانتے تھے کہ ویکسین زندگیاں بچاتی ہے اور یہ تحقیق حقیقی دنیا کا تفصیلی ڈیٹا ہے جو دکھا رہی ہے کہ اس سے مہلک وائرس کا پھیلاؤ بھی کم ہوتا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس سے اس بات کو بھی تقویت ملتی ہے کہ ویکسین اس وبا سے نکلنے کا بہترین ذریعہ ہے کیونکہ یہ آپ کی حفاظت کرتی ہے اور آپ کو غیردانستہ طور پر گھر کے کسی فرد کو متاثر کرنے سے روکتی ہے۔‘
اس تحقیق میں 24 ہزار گھروں کے 57  ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا، جن میں لیب سے تصدیق شدہ ایک کیس بھی شامل ہے جس نے ویکسین لگوائی تھی، کا تقریباً 10 لاکھ ویکسین نہ لگوانے والے کیسز سے تقابل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ہونے والی تحقیق میں بھی یہ بات سامنے آئے تھی کہ ویکسین کی ایک خوراک کے چار ہفتوں بعد وائرس پیدا ہونے کا خدشہ 65 فیصد سے زائد کم ہو جاتا ہے۔
پی ایچ ای کی تحقیق کے مطابق گھرانوں کو وائرس کی منتقلی کا ’شدید خطرہ‘ لاحق ہے۔ اسی طرح ایک ہی کمرے اور قید خانوں میں اکھٹے رہنے والوں کو بھی وائرس کی منتقلی کا خطرہ ہے۔
 
 

شیئر: