Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی پارلیمنٹ: توہین رسالت قانون کے خلاف قرارداد پر پاکستان کا اظہار افسوس

ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام کے بارے میں غیر ضروری تبصرے پر افسوس ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان نے یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے ملک میں توہین رسالت کے قانون کے حوالے قرار داد کی منظوری پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے جمعے کو میڈیا کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ یورپی پارلیمنٹ میں ہونے والی بحث پاکستان اور مسلم دنیا میں توہین رسالت اور اس منسلک مذہبی حساسیت کے صیح فہم نہ ہونے کی غماضی کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے عدالتی نظام اور ملکی قوانین کے بارے میں غیر ضروری تبصرے پر افسوس ہے۔
خیال رہے یورپی پارلیمنٹ نے جمعرات کو ایک قرارداد منظوری کی تھی جس میں پاکستان کو دیے گئے جی ایس پی پلس سٹیٹس پر نظرثانی کرنے کا کہا گیا تھا۔ قرار داد میں کہا گیا تھا کہ ملک میں ایسے قوانین ہیں جو کہ اقلیتوں اور بنیادی حقوق کے منافی  ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک پارلیمانی جمہوری ملک ہے جہاں ایک متحرک سول سوسائٹی، آزاد میڈیا اور ایک خودمختار عدلیہ موجود ہیں جو کہ بلا کسی تفریق ملک کے تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے ضامن ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہمیں فخر ہیں کہ ہماری اقلیتوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور ان کے  بنیادی آزادیوں کے تحفظ کی ضمانت آئین میں دی گئی ہے۔‘
ترجمان نے کہا کہ پاکستان مذہبی آزادیوں، برداشت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروع کے لیے موثر کردار ادا کیا ہے۔ ’اسلامو فوبیا اور پاپولزم کے عروج کے دور میں بین الاقوامی کمیونٹی کو نسل پرستی، عدم برداشت، اور مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر تشدد پر اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم کا اظہار کرنا چاہیے اور پرامن بقائے باہمی کے لیے مشترکہ طور پر جدوجہد کرنا چاہیے۔‘
 ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دوطرفہ تعلقات بشمول جمہوریت، قانون کی حکمرانی، گورننس اور انسانی حقوق پر بات چیت کے لیے کئی دو طرفہ فورمز اور میکینزم موجود ہیں۔ ’ہم تمام باہمی دلچسپی کے امور پر یورپی یونین کے ساتھ مثبت بات چیت جاری رکھیں گے۔‘

شیئر: