Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہارون رشید کے دور کی مسجد صدراید کی تجدید و توسیع

محراب کے اوپر مسجد کی تعمیر کی تاریخ پر مشتمل نقش بنا ہے۔ (فوٹوایس پی اے)
جنوبی سعودی عرب کے صوبے عسیر کی قدیم ترین مسجد صدراید کو بھی تجدید اور توسیع کے بعد نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق یہ مسجد النماص کمشنری کے شمالی قصبے صدراید میں ہے اور یہ 170ھ میں تعمیر کی گئی تھی۔
ولی عہد  شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے دس علاقوں میں 30 تاریخی مساجد  کی اصلاح و مرمت اور تجدید و توسیع کے پروگرام کے تحت اسے نمازیوں کے لیے کھلوا دیا ہے۔ 

مسجد کی چھت میں عرعر درخت کی شاخیں استعمال کی گئی ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

صدراید تاریخی مسجد خلیفہ ہارون الرشید کے زمانے میں تعمیر کی گئی تھی۔ محراب کے اوپر مسجد کی تعمیر کی تاریخ پر مشتمل نقش بنا ہوا ہے۔ محمد بن عبدالرحمن نے تحریر کیا ہے کہ یہ مسجد ربیع الثانی 170ھ میں تعمیر کی گئی۔ 
مسجد صدراید قریے سے منسوب ہے اور یہ قریہ  جبل  وادی اید کے وسط میں واقع ہے۔ یہ قریہ جنوبی سعودی عرب کے قدیم ترین تاریخی قریوں میں سے ایک اور یہ تین ہزار برس پرانا ہے۔
یہ علاقے کی واحد مسجد تھی جہاں جمعے کی نماز ہوتی تھی اور آس پاس کی بستیوں کے لوگ یہاں نماز کی ادائیگی کے لیے آتے تھے۔

مسجد کا رقبہ  138 مربع میٹر ہے۔ 46افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ (فوٹو ایس پی اے)

مسجد صدارید علاقے کے وسط میں ہے۔ النماص کمشنری سے تین کلو میٹر دور ابہا  شہر اور باحہ ریجن کو جوڑنے والی شاہراہ سے 250 مربع میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
مسجد کا رقبہ 138 مربع میٹر ہے۔ 46افراد نماز ادا کرسکتے ہیں۔ مسجد پتھر اور مٹی سے تعمیر کی گئی تھی۔ اس کی چھت میں عرعر درخت کی شاخیں استعمال کی گئی ہیں۔ 
مسجد کی عمارت کے علاوہ خارجی صحن ہے۔ پتھر سے بنا وضو خانہ ہے۔ وضو کے پانی کے لیے کنواں ہے۔ 

شیئر: