Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیڑھ سو برس قدیم تاریخی مسجد دوبارہ کھول دی گئی

چھت میں کھجور کی چھال اور کیکڑ کے درخت کی لکڑیاں استعمال کی گئی ہیں۔(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں دومۃ الجندل میں 150 برس پرانی تاریخی مسجد الرحیبین  اصلاح و مرمت اور توسیع کا منصوبہ نافذ کرکے نمازیوں کے لیے دوبارہ کھول دی گئی ہے۔
یہ مسجد شہزادہ محمد بن سلمان کے اس منصوبے میں شامل ہے جس کے تحت مملکت کے مختلف علاقوں میں غیرآباد تاریخی مساجد کو اصلاح ومرمت اور توسیع کے بعد نمازیوں کے لیے کھولا جارہا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق تاریخی مسجد دومۃ الجندل کمشنری کے الرحیبین محلے میں واقع ہے۔ یہ سکاکا شہر سے تقریبا 50 کلو میٹر کے فاصلے  پر ہے۔ اس کے اطراف محلے میں آباد لوگوں کے  مکانات ہیں اور ہر طرف زرعی فارم بنے ہوئے ہیں۔ 

شہزادہ محمد بن سلمان پروجیکٹ کے تحت مسجد کو کھول دیا گیا ہے۔ (فوٹو ایس پی اے) 

مسجد مٹی اور پتھر سے تیار کی گئی تھی۔ اس کی چھت میں کھجور کی چھال اور کیکڑ کے درخت کی لکڑیاں استعمال کی گئی ہیں۔ مسجد صحن اور عمارت پر مشتمل ہے۔
اس کے اطراف فصیل بنی ہوئی ہے دو دروازے ہیں۔ 240 مربع میٹر کے رقبے  پر مینارہ بنا ہوا ہے۔ اس میں 115 نمازیوں کی گنجائش ہے۔ مسجد کے دروازوں اور کھڑکیوں کو سفید پٹی سے سجایا گیا ہے جس کی وجہ سے اس کی تعمیر میں استعمال ہونے والے مٹی اور گاڑے کا رنگ دوبالا ہوگیا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان پروجیکٹ کے تحت مسجد کو اصلاح و مرمت کے بعد نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔  
شہزادہ محمد بن سلمان پروجیکٹ کے تحت مسجد کی چھت کو پائدار بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے۔ لاؤڈ سپیکر، ایئرکنڈیشن اور روشنی کے آلات نصب کیے گئے۔ قالین بچھائے گئے۔
کوشش کی گئی ہے کہ مسجد اپنے حقیقی تاریخی رنگ و روپ میں قائم رہے۔ پہلے یہاں طہارت خانے نہیں تھے۔ اب بنائے گئے ہیں لیکن ان کا نقشہ اور انداز مسجد کے نقشے سے ملتا جلتا ہے اور گاڑے مٹی سے ہی تیار کردہ ہے۔ 
 محلے کے باشندے اب پانچوں وقت کی نمازیں اس مسجد میں ادا کرنے لگے ہیں۔ ڈیڑھ برس قبل یہ مسجد جس طرح آباد تھی پھر اسی طرح آباد ہوگئی ہے۔

شیئر: