وطن عزیز میں اسکول ، کالج اور حکومتی لیول پر اردو کو رائج کرنے کیلئے اقدامات کریں گے
جدہ(امین انصاری)اردو اکیڈمی جدہ کے رکن عاملہ سید اخترالدین کی مستقل بنیاد پر وطن عزیز حیدرآباد دکن واپسی پر اراکین اکیڈمی نے انہیں یادگار شیلڈ اور توصیفی سند پیش کی ۔ اس موقع پر صدر اردو اکیڈمی سید جمال اللہ قادری نے کہا کہ سید اختر الدین روز اول سے اردو کی خدمت کیلئے اپنے آپ کو نہ صرف وقف کرچکے ہیں بلکہ عملی خدمت پر یقین رکھتے ہوئے ہر گام پر بڑھ چڑھ کرحصہ لیتے ہیں ۔ ان کی بے لوث خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔ معتمد عمومی سلیم فاروقی نے اپنے دیرینہ رفیق کو الوداع کہتے ہوئے کہا کہ موصوف انتہائی مخلص، متحرک اور فعال شخصیت کے مالک ہیں ۔ آج ہم ایسی اردو دوست شخصیت کو الوداع کہہ رہے ہیں جو جدہ میں کئی سالوں پر محیط علمی خدمات انجام دینے کے بعد اپنے وطن واپس ہورہی ہے۔ سید اخترالدین نے اپنے وداعی خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ وطن عزیز میں اردو کی آبیاری اور اس کی ترقی کیلئے دکن میں مقیم اپنے ساتھی محمد صمدانی کے ساتھ خدمات انجام دیتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ اب میرا کام یہاں سے زیادہ وطن میں وسیع ہوجائے گا اور ہم اسکول ، کالج اور حکومتی لیول پر اردو کو رائج کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں گے ۔دین اسلام کا ایک بہت بڑا حصہ اردو زبان میں ہے، اگر ہم اردو سے نابلد ہوں تو ہم اس عظیم علمی سرمایہ سے محروم ہونگے ۔ انہوںنے اپنے ساتھی اراکین اور ذمہ داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اعزاز سے نوازا۔