Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الاحسا کی مٹی کے برتن بنانے کی انڈسٹری مشکل وقت میں بھی کامیاب

الحصہ میں مٹی کے برتن بنانے کا سب سے مشہور مقام دوغا الغراش ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
الاحسا کی مٹی کے برتن بنانے کی مارکیٹیں اور فیکٹریاں جو صدیوں سے کام کر رہی ہیں، کے کاروبار میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اضافہ ہوا۔
ایس پی اے کے مطابق اس کی بنیادی وجہ بہت سے سعودی شہریوں کی جانب سے رمضان اور عید کے لیے اپنی میزوں کو سجانے کے لیے مٹی کے مخلتف برتنوں کی خرید ہے۔ جو مقامی رسوم و روایات کا حصہ ہے۔
مٹی کے برتنوں کی مختلف اقسام اور استعمال ہیں۔ جن میں کھانے کے برتن اور کھانا پکانے والے چمچ، پانی کو محفوظ اور ٹھنڈا کرنے والے برتن اور میزوں کو سجانے والے نوادرات سمیت بخور جلانے والے برتن، گلدان اور پیسے جمع کرنے والے گلیک شامل ہیں۔
یہ پوری مملکت میں مقامی ورثہ اور لوک داستانوں کا حصہ سمجھے جاتے ہیں۔

الاحسا کی مٹی کے برتن بنانے کی مارکیٹیں اور فیکٹریاں صدیوں سے کام کر رہی ہیں۔ (فوٹو: ایس پی اے)

الاحسا میں مٹی کے برتن بنانے کا سب سے مشہور مقام دوغا الغراش ہے، جو القارہ پہاڑ کے مغرب میں واقع ہے۔ یہ فیکٹری 150 سال قبل قائم کی گئی تھی اور یہ خطے میں سیاحت اور ورثہ کا اہم مقام بن چکی ہے۔
الاحسا کے مرکزی کاریگر واصل الغراش جو فیکٹری کی نگرانی کرتے ہیں، کا کہنا ہے کہ رمضان میں برتنوں کی مارکیٹ میں تیاری اور فروخت کے معاملے پر ’قابل ذکر‘ سرگرمی نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ اس کے استعمال اور اقسام کی وجہ سے ہے جو رمضان اور عید کی میزوں کے لیے مناسب لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ مٹی کے برتن ایک خاص جمالیاتی ماحول پیدا کرتے ہیں اور گذشتہ دہائیوں کی یادوں کو واپس لایا جاتا ہے۔‘
واصل الغراش نے مزید کہا کہ ’مٹی کے برتن بنانے کا طریقہ جو ہزار سال سے خلیج عرب میں استعمال ہو رہا ہے، اس میں متعدد اقدامات ہیں۔ سب سے پہلا کام مناسب مٹی کا انتخاب ہے، جو بنیادی مواد ہے جس کے بعد اسے صاف کر کے نئی شکل دی جاتی ہے۔‘
مٹی کے برتن بنانے والوں کو ورثے، وراثت اور سماجی روایات کے تحفظ کے حوالے سے متعلقہ حکام کی توجہ اور سرپرستی بھی حاصل ہے۔

شیئر: