Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غیر ملکی سفر پر پابندی ختم ہوتے ہی ایئرپورٹس پر رونقیں بحال

کورونا کے باعث سعودیوں کے لیے ایک برس سے زائد غیر ملکی سفر پر پابندی رہی (فوٹو عرب نیوز)
جدہ کے کنگ عبد العزیز انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے ٹرمینلز پرایک بار پھر مسافروں کی چہل پہل شروع ہو گئی ہے جس سے ایئرپورٹ کی رونقیں بحال ہو گئی ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو  روکنے کے لیے ایک برس سے زیادہ عرصے تک سعودی شہریوں کے لیے معطل کیا جانے والا بین الاقوامی سفر دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔
مملکت کی فضائی، زمینی اور سمندری راستوں کے ذریعے سفر کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوتے ہی ان سعودی شہریوں کو سفر کی اجازت دی گئی ہے جو یا تو  گذشتہ چھ ماہ کے اندر ویکسین لگا چکے ہو یا وہ کورونا وائرس کی وبا سے صحت یاب ہو چکے ہوں۔
ایئر پورٹ پر مسافروں کی آمد اور ٹریفک کی روانی نہایت منظم طریقے سے جاری تھی۔ ٹرمینلز میں صرف ان لوگوں کو داخلے کی اجازت تھی جن کے پاس  فضائی ٹکٹ موجود تھے یا جو کسی معذور مسافر کے ساتھ معاون کے طور پر آئے تھے۔
حکام کی جانب سے نافذ کیے گئے تازہ ترین قواعد کے مطابق ’18 سال سے کم عمر سعودیوں کو سعودی سینٹرل بینک کی تصدیق شدہ ہیلتھ انشورنس پالیسی کا سرٹیفکیٹ فراہم کرنا ہوگا جو دوسرے ممالک میں کورونا وائرس کے علاج معالجے کے اخراجات پورا کرے گی۔‘
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے شہری ہوا بازی نے بھی تازہ ترین سفری ہدایات جاری کی ہیں جن میں ملک کی توکلنا کووڈ 19 ٹریکنگ ایپ کا استعمال ضروری قرار دیا گیا ہے۔
یہ شرائط تمام مسافروں پر لاگو ہوں گی خواہ وہ محض سیروتفریح کے لیے جا رہے ہوں، پڑھنے جا رہے ہوں، کسی کام یا علاج معالجے کی غرض سے بیرون ملک جانا چاہتے ہوں۔

پیر کو سعودی عرب کے نو ہوائی اڈوں سے تقریباً 385 بین الاقوامی پروازیں روانہ ہوئیں جن میں ریاض سے 225، جدہ سے 75، دمام سے 66 اور دیگر ہوائی اڈوں سے روانہ ہونے والی 19 پروازیں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ 300 کے قریب گاڑیاں صبح کے وقت زمینی سرحد عبور کرکے قطر میں داخل ہوئیں۔
مملکت کے قومی ائیرلائنز السعودیہ نے 30 ممالک کی 43 منزلوں کے لیے دوبارہ پروازیں شروع کی ہیں۔
السعودیہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ہر ہفتے جدہ سے 178 اور ریاض سے 153 طے شدہ پروازیں چلائی جائیں گی۔

السعودیہ کے ڈائریکٹر جنرل ابراہیم ال عمر نے بتایا کہ سعودیہ نے  دوران پرواز کے تمام مراحل میں 50 سے زیادہ احتیاطی تدابیرنافذ کی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایئر لائن پسنجر ایکسپیریس ایسوسی ایشن نے السعودیہ کو دنیا کی دس بہترین محفوظ ایئر لائنز میں شامل کیا ہے۔
کورونا وائرس کی وبا شروع ہونے کے بعد سے ایئر لائن نے ایک لاکھ سے زیادہ پروازیں چلائیں اور ایک کروڑ سے زائد مسافروں کو نقل و حمل کی سہولت فراہم کی۔
گذشتہ روز پیر کو ریاض سے روانہ ہونے والی پہلی بین الاقوامی پرواز کی منزل حیدرآباد، ہندوستان تھی جبکہ جدہ سے دن کی پہلی پرواز بنگلہ دیش کے شہرڈھاکا کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

ریاض میں اترنے والی پہلی بین الاقوامی پرواز قاہرہ سے آئی تھی جبکہ جدہ میں آنے والی پہلی  بین الاقوامی پرواز انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ سے آئی تھی۔
بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع ہونے کے باوجود سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے 13 ممالک کے براہ راست یا بالواسطہ سفر پر پیشگی اجازت کے بغیر پابندی عائد ہے۔
ان ممالک میں لیبیا، یمن، آرمینیا، افغانستان، شام، ایران، صومالیہ، بیلاروس، ہندوستان، لبنان، ترکی، جمہوریہ کانگو اور وینزویلا شامل ہیں۔
وزارت  داخلہ نے یہ بھی  بتایا ہے کہ ’بحرین جانے والے مسافروں کے لیے ضروری ہو گا کہ انہوں نے  ویکسین کی دو خوراکیں ضرور لی ہوں۔ 18 سال سے کم عمر  بچے وہاں کا سفر کرنے کے اہل نہیں ہیں۔‘

سفارتی عملہ اور ان کے ساتھ آنے والے افراد، ایئر نیوی گیشن اور جہاز کے عملے، صحت سہولتوں کی فراہمی سے منسلک کمپنیوں کے کارکنان اور ٹرک ڈرائیوران قواعد سے مستثنیٰ ہے۔
بحرین کی سرحد پر کنگ فہد  پل کے راستے پہنچنے والے افراد جو ان شرائط کو پورا نہیں کر سکے، انہیں  گذشتہ روز پیر کو واپس کردیا گیا تھا۔
بیرون ملک جانے کے بعد مملکت واپس آنے والے مسافروں کو سات دن تک گھر میں قرنطینہ کرنا ہوگا تاہم کورونا وائرس کی مکمل ویکسی نیشن کرانے والے غیر ملکی زائرین، بشمول بیشتر ممالک سے ہوائی جہاز کے ذریعے آنے والے سفارتی مشن کے ممبروں کو اب قرنطینہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

جن لوگوں نے ویکسین نہیں لگوائی ہوگی انہیں لازمی طور پر منظور شدہ لیبارٹری کا جاری کردہ ایک منفی پی سی آر ٹیسٹ کا ثبوت مہیا کرنا ہوگا جو مملکت کے لیے سفر کرنے کے 72 گھنٹوں کے اندر جاری کیا گیا ہو بصورت دیگر انہیں جہاز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
سعودی شہریوں، غیر ملکی رہائشیوں اور جی سی سی شہریوں کے سوا سعودی عرب آنے والے تمام لوگوں کے پاس طبی انشورنس موجود ہونا ضروری ہے جو بیرونی مریضوں کے کلینکس اور ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے علاج معالجے کے اخراجات پورے کرسکے۔
بین الاقوامی آمد ورفت کے بارے میں قواعد و ضوابط سمیت مزید معلومات www.saudia.com پر دستیاب ہیں۔
 

شیئر: