Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خطے میں امریکی اڈوں کا قیام ایک ’تاریخی غلطی‘ ہوگی: طالبان

امریکہ نے کہا ہے کہ 11 ستمبر تک افواج افغانستان سے نکل جائے گی۔ (فوٹو: اے ایف پی)
خطے میں امریکی اڈوں کے قیام سے متعلق افغان طالبان نے کہا ہے کہ ہمسایہ ممالک ایسے کسی اقدام کی اجازت نہیں دیں گے۔
بدھ کو افغان طالبان کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گرایک بار پھر اس قسم کا کوئی قدم اٹھایا جاتا ہے تو یہ ایک عظیم اور تاریخی غلطی اور بدنامی ہوگی جو تاریخ میں لکھی جائے گی۔‘
طالبان کا کہنا ہے کہ ’ہم نے دوسروں کو بار بار اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ ہماری سرزمین دوسروں کی سلامتی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ہم بھی چاہتے ہیں کہ وہ بھی اپنی زمین اور فضائی حدود ہمارے ملک کے خلاف استعمال نہ کریں۔ اگر کوئی ایسا قدم اٹھایا جاتا ہے تو اس کی ذمہ داری اور مشکلات ان لوگوں پر عائد ہوتی ہیں جو ایسی غلطیاں کرتے ہیں۔‘
 پینٹاگون کے عہدیدار ڈیوڈ ایف ہیلوے نے دعویٰ کیا تھاکہ پاکستان نے افغانستان میں موجود اپنی افواج کی سپورٹ کے لیے اپنی فضائی اور زمینی حدود استعمال کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
تاہم پیر کو دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اس حوالے سے کوئی بھی قیاس آرائی بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے اور اس سے گریز کرنا چاہیے۔
امریکہ نے 11 ستمبر تک افغانستان سے اپنے فوجی انخلا کا اعلان کر رکھا ہے جس کے بعد یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ پاکستان امریکہ کو اپنے فوجی اڈے استعمال کرنے کی اجازت دے گا۔

شیئر: