Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے وعدے نہیں عملی کام چاہیے: خامنہ ای

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدہ ختم کیے جانے کے بعد عالمی طاقتیں معاہدے کی بحالی کے لیے کوشاں ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران 2015 کے جوہری معاہدے کے احیا کے لیے دنیا کی چھ طاقتوں سے وعدے نہیں بلکہ عملی کام چاہتا ہے۔
روئٹرز کے مطابق جمعے کے روز خامنہ ای نے ٹیلی ویژن پر ایک تقریر میں کہا ’میں نے بات چیت کرنے والوں کو بتا دیا ہے کہ ہمیں جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے وعدے نہیں، عمل چاہیے۔‘
تہران اور عالمی طاقتیں اپریل کے آغاز سے مذاکرات کر رہی ہیں جس کا مقصد تہران اور واشنگٹن کو معاہدے کی مکمل بحالی کی طرف لایا جائے جو کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں ختم کر دیا تھا اور ایران پر پابندیاں لگا دی تھیں۔
پابندیوں کے ردعمل میں ایران یورینیئم کی افزودگی کے ذخیرے دوبارہ بنا رہا ہے اور اس کی پیداوار بڑھانے کے لیے جدید سنٹریفیوجیز بھی لگائے جا رہے ہیں۔
 یورپی یونین کے مندوب نے بدھ کے روز کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ اگلے ہفتے سے شروع ہونے والی بات چیت کے دور میں معاہدہ طے پا جائے گا جبکہ دیگر سینیئر سفارت کاروں کا موقف تھا کہ یہ اتنا آسان نہیں ہو گا کیونکہ کافی مشکل مراحل ابھی باقی ہیں۔

شیئر: