Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ اور یورپی یونین کی جانب سے نائیجیریا میں ٹوئٹر پر پابندی کی مذمت

’اظہار خیال کے نظام پر پابندی عائد کرنا کوئی جواب نہیں ہے۔‘(فائل فوٹو اے ایف پی)
امریکہ اور یورپی یونین نے نائیجیریا کی جانب سے ٹوئٹر پرغیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ نائیجیریا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کو گذشتہ روز غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا تھا۔
یہ اقدام صدر محمد بخاری کی جانب سے کی گئی ایک پوسٹ کو ہٹانے کے بعد اٹھایا گیا جس میں انہوں نے علاقائی علیحدگی پسندوں کو سزا دینے کی دھمکی دی تھی۔
انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروپوں نے بھی اس اقدام کی مذمت کی ہے جس کے بعد افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک نائیجریا کی حکومت کی جانب سے سوشل میڈیا کو باقاعدہ بنانے کی سابقہ کوششوں کے بعد عمل کیا گیا ہے۔
نائیجیریا کے ٹیلی کام آپریٹرز نے جمعے کو حکومت کی ہدایت کی تعمیل کرتے ہوئے ٹوئٹر تک غیر معینہ مدت تک رسائی معطل کر دی تھی۔
یورپی یونین، امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اورآئر لینڈ کے سفارتی مشنز نے سنیچر کو ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے اس پابندی کی مذمت کی ہے۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ’اظہار خیال کے نظام پر پابندی عائد کرنا کوئی جواب نہیں ہے۔‘
بیان کے مطابق ’عین وہی لمحہ جب نائیجیریا کو کورونا کی عالمی وبا کے وقت اہم بات چیت اور اظہار رائے کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اہم معلومات بانٹنے کی ضرورت ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’زیادہ محفوظ نائیجیریا کی راہ مواصلات میں ہے کم میں نہیں۔‘
نائیجیریا میں مقیم عوامی رائے اور تحقیقی ادارے  این او آئی  کے سروے کے مطابق 39 ملین سے زیادہ نائیجیرین باشندوں کے پاس ٹوئٹر اکاؤنٹ ہے۔
خیال رہے کہ ٹوئٹر نے بدھ کو صدر بخاری کی پوسٹ کو دھمکی آمیز قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری عمارتوں پر حملوں کا الزام لگانے والے گروہوں کو سزا کی دھمکی دینے والی پوسٹ ٹوئٹر کی پالیسی کے مترادف ہے اور اس کی خلاف ورزی کر رہی ہےجس کے بعد اس پوسٹ کو ہٹا دیا گیا تھا۔
ایوان صدر کے ترجمان گاربا شیہو نے ایک بیان میں کہا  کہ ’نائیجیریا میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ساتھ بہت ساری پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جہاں غلط خبریں اور اس کے ذریعے پھیلائی جانے والی جعلی خبروں کے اصلی عالمی پرتشدد نتائج برآمد ہوئے ہیں۔‘
ٹوئٹر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسے نائیجیریا میں ٹوئٹر کو بلاک کرنے کے حوالے سے سخت تشویش ہے۔‘
ٹوئٹر نے مزید کہا  کہ ’جدید معاشرے میں مفت اور اوپن انٹرنیٹ تک رسائی انسانی حقوق کا ایک لازمی حق ہے۔ ہم نائیجیریا میں ان تمام لوگوں تک رسائی کی بحالی کے لیے کام کریں گے جو دنیا سے رابطے کے لیے ٹوئٹر  پر انحصار کرتے ہیں۔ ‘

شیئر: