Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرامکو اسلامک بانڈز کی فروخت سے قبل سرمایہ کاروں سے ملاقات کرے گا

آرامکو نے بین الاقوامی بینکوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ ( فوٹو عرب نیوز)
سعودی آرامکو نے اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ڈالر سے مربوط پہلے اسلامک بانڈز جاری کرنے کے لیے بین الاقوامی بینکوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ اسلامک بانڈز کی فروخت سے قبل سرمایہ کاروں سے ملاقات کا ارادہ ہے۔
یاد رہے کہ سعودی آرامکو پوری دنیا میں توانائی کی سب سے بڑی کمپنی مانی جاتی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق آرامکو سہ مدتی بانڈز جاری کرے گی جس میں سے بعض تین برس، دیگر پانچ اور تیسرے دس برس کے ہوں گے۔
بلومبرگ کے مطابق آرامکو 75 ارب ڈالر حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ 
کورونا وبا کے پھیلنے اور بڑے پیمانے پر کاروبار بند ہونے سے 2020 کے دوران تیل کی طلب محدود ہوگئی تھی جس کا اثر تیل کے نرخوں پر بھی پڑا تھا۔
ایک بیرل کی قیمت 2020 کے دوران 16 ڈالر کے لگ بھگ تھی۔ 1999 کے بعد پہلی بار پٹرول کے نرخوں میں اتنی زیادہ گراوٹ دیکھنے میں آئی تھی۔ 
صورتحال میں بہتری کے بعد تیل کے نرخ بڑھنے لگے ہیں اور تیل 70 ڈالر فی بیرل فروخت ہونے لگا ہے۔
سال رواں کی پہلی سہ ماہی کے دوران خام تیل اور گیس کے نرخ بڑھنے پر آرامکو کے منافع میں اضافہ ہوا ہے تاہم بلومبرگ کے مطابق پہلی سہ ماہی کا منافع ادا کرنے کے لیے درکار 18.75 ارب ڈالر سے کم کیش ہونے کی وجہ سے  مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔

بانڈزجاری کرنے کا پروگرام نومبر 2020 سے بنا ہوا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

بانڈزجاری کرنے کا پروگرام نومبر 2020 سے بنا ہوا ہے۔ اس وقت آرامکو نے بانڈز کے ذریعے 8 ارب ڈالر جمع کیے تھے جبکہ بانڈز کا پہلا ایڈیشن تقریبا ایک برس قبل بارہ ارب ڈالر میں جاری کیا گیا تھا۔ 
آرامکو نے دنیا بھر کے بینکوں میں سے دس سے زیادہ بینکوں کو ڈالر سے مربوط بانڈز پیش کرنے کی مہم تفویض کی ہے اور پیر سے  یہ کام شروع ہورہا ہے۔
سعودی آرامکو کے نائب سربراہ خالد الدباغ کا کہنا ہے کہ آرامکو کی مالی پوزیشن مضبوط ہے اور وہ کیش استعمال کرنے کے لیے واضح ترجیحات متعین کیے ہوئے ہے۔
خالد الدباغ کا کہنا ہے کہ آرامکو نے بانڈز کے گزشتہ ایڈیشنوں کے ذریعے بین الاقوامی قرضہ منڈیوں سے مثبت تعلقات استوار کیے ہیں۔ نئے سرمایہ کاروں نے کمپنی کے بانڈز خریدنے میں غیرمعمولی دلچسپی دکھائی تھی۔
موڈیز ایجنسی نے اپنی نئی رپورٹ میں سعودی آرامکو کے نئے بانڈز پروگرام کو پی (اے ون) گروپ میں شامل کیا ہے۔ 

شیئر: