Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابہا کا سو سالہ تاریخی قلعہ شمسان جو شہر کی پہلی دفاعی لائن رہا

قلعے میں کئی کنویں بھی ہیں- (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے عسیر ریجن میں سو سال پرانا قلعہ شمسان ایک طرف تو تاریخی حیثیت کا مالک ہے اور دوسری جانب سیاحوں کی دلچسپی کا محور بنا ہوا ہے۔ سعودی عرب کے جنوب مغرب میں واقع اس قلعے کو اصلاح ومرمت کے بعد کھول دیا گیا ہے۔ 
العربیہ کے مطابق قلعہ شمسان سطح سمندر سے 2200 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ اسے شعار درے کی جانب سے ابہا شہر کا صدر دروازہ مانا جاتا ہے۔ یہ برسہا برس تک ابہا شہر کی پہلی دفاعی لائن کی حیثیت کا مالک رہا ہے۔ 

یہاں پارکنگ کا بھی بندوبست کیا گیا ہے- (فوٹو ایس پی اے)

سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ڈاکٹر محفوظ الزہرانی نے ابہا شہر کے قلعوں سے متعلق اپنی تصنیف میں بتایا ہے کہ یہ 5389 مربع میٹر کے رقبے میں غیر ہموار چٹان کے اوپر بنا ہوا ہے۔ اس کی منصوبہ بندی کچھ ایسی ہے کہ اس کے کچھ حصہ غیرمربوط لگتے ہیں۔ قلعے کے شمالی حصے میں ایک گول برج ہے۔ 
 قلعے کا دروازہ فصیل کے وسط میں واقع ہے۔ قلعے کی جنوب مغربی فصیل ابہا شہر پر سایہ فگن نظر آتی ہے۔ قلعے کا دروازہ چھت دار راہداری پر کھلتا ہے۔ جہاں دو کمرے ہیں، ایک دائیں جانب اور دوسرا بائیں جانب، دونوں محافظوں کے لیے مخصوص ہیں۔ 
ڈاکٹر الزہرانی نے بتایا کہ قلعے کی تعمیر میں عرعر درخت کی لکڑیاں استعمال کی گئی ہیں۔  یہ درخت عسیر پہاڑ کے مغربی جنگلات میں کثرت سے پائے جاتے ہیں۔ 

قلعے کی فصیلوں کی اونچائی یکساں نہیں ہے- (فوٹو ایس پی اے)

 قلعے کے چاروں جانب فصیلیں بنی ہوئی ہیں۔ ان میں حجرے بنائے گئے ہیں- قلعے کی فصیلوں کی اونچائی یکساں نہیں ہے۔  
ڈاکٹر الزہرانی نے بتایا کہ قلعے کے صحن میں ایک زیر زمین ٹینک ہے جس میں بارش کا پانی جمع ہوتا ہے۔ ابہا ایسا شہر ہے جہاں سال کے بیشتر موسموں میں بارش ہوتی رہتی ہے۔ یہں سے قلعے کو پانی کی سپلائی کا بندوبست کیا گیا ہے۔ قلعے میں کئی کنویں بھی ہیں۔ 
حالیہ برسوں کے دوران قلعے میں اصلاح و مرمت کا کام کیا گیا۔ عسیر میونسپلٹی نے اسے ابہا شہر کے سیاحتی مرکز میں تبدیل کردیا ہے۔ پیدل جانے والوں کے لیے راہداریاں بنائی گئی ہیں۔ قلعے کو روشن کرنے کے انتظام  کے ساتھ اطراف واقع راستے پکے  کیے گئے۔ پارکنگ کا بھی بندوبست ہے۔ ان تمام کاموں پر تقریبا 30 لاکھ ریال لاگت آئی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: