Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چھ بھائیوں نے قدیم قلعے کو سیاحتی مقام میں بدل دیا

قلعہ میں سیکڑوں برس قبل لوگ رہائش پذیر تھے۔(فوٹو سبق)
سعودی عرب میں جازان ریجن کی مشرقی کمشنری ’العارضہ‘ میں چھ بھائیوں نے سیکڑوں برس قدیم قلعے کو سیاحتی مقام میں بدل دیا ہے۔
اس قلعے کی تعمیر کی درست تاریخ نہیں ملتی تاہم اس میں سیکڑوں برس قبل لوگ رہائش پذیر تھے۔ 
ویب نیوز سبق سے گفتگو کرتے ہوئے احمد مفرح الجابری نے بتایا کہ ’قلعہ سیکڑوں برس قدیم ہے تاہم اس میں انسانوں نے رہائش کب سے اختیار کی اس بارے میں حتمی شواہد نہیں۔ اس قلعہ کے آخری رہائشی میرے دادا تھے جو نوے برس کی عمر میں انتقال کرگئے‘۔ 
الجابری نے مزید بتایا کہ ’قلعہ کی بناوٹ ایسی تھی کہ یہ قدرتی طورپر اپنے مکینوں کے لیے محفوظ مقام تھا جبکہ موسموں کی تبدیلی کے وقت بھی یہ لوگوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہوتا تھا۔  
قلعہ کے قریب ایک چھوٹا سا گھر بھی تھا جو اس وقت یقینی طور پر وہاں رہنے والے مزارعین کے لیے بنایا گیا ہوگا کیونکہ گھر میں ایسے نقوش تھے جن سے ظاہر ہوتا تھا کہ یہاں زراعت سے وابستہ افراد رہتے ہوں گے۔ 

قلعہ کی بناوٹ ایسی تھی کہ یہ قدرتی طورپر محفوظ مقام تھا (فوٹو: سبق)

الجابری نے بتایا کہ ’ہم بھائیوں نے اپنے خرچ پر اس قلعہ سے محلق مکان کی ترمیم کرکے اسے سیاحتی مقام میں بدل دیا تاکہ علاقے کے میں موجود آثار کی حفاظت کی جاسکے، اگر ہمیں موقع ملا تو قلعے کی ڈھلوان میں ’کافی‘ کی کاشت کریں گے جو اس کے لیے انتہائی موزوں ہے۔ 
جازان ریجن کے محکمہ سیاحت سے امید ہے کہ وہ قلعہ کے حوالے سے ہماری کوشش کوسراہتے ہوئے اسے سیاحتی مقام قرار دیں گے تاکہ یہاں سیاح آئیں اور علاقے کی قدیم تہذیب و ثقافت سے روشناس ہوں۔ 
احمد مفرح الجابری کا مزید کہنا تھا کہ العارضہ کمشنری میں آثار قدیمہ کی کثرت ہے جن میں اہم ترین سلا، قیس اور العبادل پہاڑ ہیں جو کافی مشہور ہیں جبکہ دیگر وادیوں میں بھی آثار قدیمہ موجود ہیں۔ 

شیئر: