Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات سے تارکین کے ترسیل زر میں پانچ فیصد اضافہ

2020 کی دوسری سہ ماہی میں اقتصادی سرگرمیاں ٹھپ تھیں- (فوٹو: الامارات الیوم)
متحدہ عرب امارات میں مقیم غیرملکیوں نے سال رواں کی دوسری سہ ماہی کے دوران 2020 کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں تین تا 5 فیصد زیادہ رقم بھیجی ہے۔ ترسیل زر میں پانچ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
الامارات الیوم کے مطابق الانصاری منی ایکسچینج کمپنی نے بتایا کہ 2020 کی دوسری سہ ماہی میں اقتصادی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر تھیں اس سال صورتحال مختلف ہے۔ علاوہ ازیں سفری پابندیوں میں نرمی سے سیاحت کا سلسلہ بھی بحال ہو گیا۔ اس وجہ سے بھی غیرملکی کرنسی کے لین دین میں اضافہ ہوا ہے۔
الانصاری کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ترسیل زر کے لیے ’بلاک چین‘ ٹیکنالوجی اختیار کرنے جا رہی ہے- 
الانصاری کے ایگزیکٹیو چیئرمین راشد علی الانصاری نے بتایا کہ گذشتہ برس کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں اس سال تارکین وطین کی طرف سے ترسیل زر میں تین تا پانچ فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ کرنسی کے شعبے سے  متعلق معاملات پیچیدہ ہورہے ہیں- ترسیل زر کے لیے ٹیکنالوجی کے تقاضے مشکل سے مشکل تر ہوتے جارہے ہیں۔
امارات میں منی ایکسچینج کمپنیوں کی تعداد 140 سے کم کر 90 ہوگئی ہے اور اس کے اسباب مختلف ہیں۔ ملک میں 10 کمپنیاں مارکیٹ کے 85 فیصد کاروبار پر حاوی ہیں۔
 
امارات کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز یو اے ای“ گروپ جوائن کریں

شیئر: