Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گاڑی کی ملکیت کی منتقلی کے لیے ضوابط کیا ہیں؟

گاڑی کی ملکیتی دستاویز کو (رخصۃ سیر) ’وہیکل رجسٹریشن‘ کہا جاتا ہے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی کی ملکیت کی منتقلی کے لیے کارروائی کے سات ضوابط کی وضاحت کی ہے۔ 
یاد رہے کہ سعودی عرب میں گاڑی کی ملکیتی دستاویز کو (رخصۃ سیر) ’وہیکل رجسٹریشن‘ کہا جاتا ہے۔
سیدتی کے مطابق سعودی شہریوں، مقیم غیرملکیوں اور سفارتکاروں کی گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی کے لیے کارروائی کے ضوابط مقرر ہیں۔ 
محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ عام گاڑی کی ملکیت کی منتقلی کے موقع پر اصلی وہیکل رجسٹریشن کارڈ پیش کیا جائے۔ یہ پابندی سعودیوں اور مقیم غیرملکیوں پر بھی ہے۔ سعودیوں کے لیے قومی شناختی کارڈ دکھانا لازمی ہے۔ 
مقیم غیرملکی گاڑی کی خریداری کے کاغذ پیش کریں۔ اس حوالے سے یہ پابندی بھی ہے کہ یہ کاغذ متعلقہ شہر کے گاڑیوں کے کسی بھی شو روم سے جاری کردہ ہوں۔ غیرملکی کے لیے اقامہ کارڈ کی فوٹو کاپی اور آجر کی جانب سے جاری کردہ تعارفی خط بھی طلب کیا جائے گا۔ 
محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی ملکیت کی منتقلی کے وقت ڈرائیونگ لائسنس کی فوٹو کاپی بھی طلب کی جائے گی جبکہ مقررہ فیس اور دستاویزات رکھنے کے لیے فائل بھی دینا ہوگی۔ 
 سفارتکار کو وزارت خارجہ سے خط لانا ہوگا جس میں گاڑی کی ملکیت کی منتقلی کی درخواست شامل ہوگی۔
محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ سفارتکار کو رجسٹرڈ شوروم سے گاڑی کے سودے کی دستاویز پیش کرنا ہوگی یا سفارتخانے سے سودے کا دفتر خارجہ سے مصدقہ کاغذ لانا ہوگا۔ علاوہ ازیں نمبر پلیٹ اور استمارہ کارڈ بھی جمع کرانا ہوگا۔
یاد رہے کہ نقل ملکیت کی کارروائی کے موقع پر سعودیوں کے لیے قومی شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی، غیرملکی کے لیے اقامے کی فوٹو کاپی، آجر سے مصدقہ تعارفی خط پیش کرنا ضروری ہے۔
علاوہ ازیں کمپنیوں اور اداروں کے لیے سجل تجاری کی کاپی پیش کرنا ہوگی۔ یہ بھی ضروری ہے کہ یہ خط مصدقہ ہو۔ علاوہ ازیں مقررہ فیس اور کاغذات رکھنے کے لیے فائل بھی طلب کی جائے گی۔ 

شیئر: