Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے اثاثے چار ٹریلین ریال تک بڑھانے کا ہدف

فنڈ کے اثاثوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 1.6 ٹریلین ریال ہو گئی ہے(فائل فوٹو روئٹرز)
سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ( پی آئی ایف ) کے نائب گورنر یزید الحامد نے کہا ہے کہ فنڈ کے اثاثوں کی تعداد بڑھ کر تقریباً 1.6 ٹریلین ریال ہو گئی ہے۔ ہمارا مقصد 2025 کے آخر تک اسے چار ٹریلین ریال  تک بڑھانا ہے۔
یزید الحمید نے الرياض اخبار کو بتایا کہ خودمختار انویسٹمنٹ فنڈ کا مقصد اپنی مقامی سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے جو اس کی کل سرمایہ کاری کا 75 سے 80 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے سعودی معیشت میں تقریباً 311 بلین ریال کا حصہ ڈالا اور اس نے 2016 سے 2020 کے درمیان مقامی مارکیٹ میں براہ راست اور بالواسطہ تین لاکھ 31 ہزار ملازمتیں مہیا کی ہیں۔
پی آئی ایف کے نائب گورنر کے مطابق اس فنڈ کا مقصد 2025 کے آخر تقریباً  18 لاکھ براہ راست اور بالواسطہ نوکریاں پیدا کرنا ہے۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ اپنے کچھ سعودی یونٹس کی لسٹنگ کے ذریعے مملکت کی مالی منڈیوں میں ایک فعال شریک بن کر مزید مقامی سٹاک ایکسچینج فلوٹیز کے لیے بھی راہ ہموار کرنے کی امید رکھتا ہے۔
یزید الحامد نے کہا کہ اس میں 13 سٹریٹجک شعبوں پر توجہ دی جا رہی ہے جن میں خدمت کی افادیت، قابل تجدید توانائی، ہوا بازی اور دفاع، گاڑیاں، نقل و حمل اور رسد، معدنیات اور کان کنی، مالی خدمات،ہیلتھ کیئر، مواصلات، میڈیا اور ٹیکنالوجی، خوراک اور زراعت اور دیگر شامل ہیں۔
انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کےعالمی چیلنج کے درمیان مملکت میں قابل تجدید توانائی کے شعبے کو فروغ دینے میں فنڈ کی سرمایہ کاری کے کردار پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ نجی ایکویٹی اور وینچر کیپیٹل فنڈز میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ‘فنڈ آف فنڈز’ کمپنی (جاڈا) قائم کی گئی تھی۔
یزید الحامد نے کہا کہ اس نے اب تک 18 انویسٹمنٹ فنڈز میں 1.4 بلین ریال کی سرمایہ کاری کی ہے۔
 اس کی سرمایہ کاریوں میں سے ایک امريكانا میں 50 فیصد حصہ ہے مشرق  وسطی میں ایک معروف ریستوران اور فوڈ کمپمنی ہے۔

شیئر: