Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ میں دو نائب گورنروں کا تقرر

ترکی النویصر اور یزید الحمید کو نئی ذمہ داری دی گئی ہے(فوٹو الریاض)
سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) نے کہا ہے کہ اس نے فنڈ کی توسیع میں مدد دینے کے لیے نائب گورنر کے دو عہدے تشکیل دیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پی آئی ایف نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ترکی النویصر جو بین الاقوامی سرمایہ کاری ڈویژن کے سربراہ ہیں اور یزید الحمید جو مینا انویسٹمنٹ ڈویژن کی قیادت کرتے ہیں اپنی موجودہ ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ نائب گورنر کے فرائض بھی نبھائیں گے۔
پی آئی ایف نے کہا کہ حالیہ رپورٹنگ ڈھانچے میں گورنر ياسر الرميان اور نہ ہی فنڈ کے کاروباری اکائیوں کے موجودہ ڈھانچے میں کوئی تبدیلی ہو گی۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کا مقصد 2025 تک 1.07 ٹریلین ڈالر سے زائد کے زیر انتظام اثاثوں تک پہنچنا ہے جبکہ اسی عرصے میں مقامی معیشت میں سالانہ 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی مجلس انتظامیہ کے سربراہ بھی ہیں 2021 سے 2025  کے لیے فنڈ کی نئی حکمت عملی پیش کی ہے۔
پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی حکمت عملی کا مقصد سعودی وژن 2030 کے اہداف کی تکمیل ہے۔ یہ کام فنڈ کے اثاثے بڑھا کر نئے شعبے متعارف کراکر سٹراٹیجک اقتصادی شراکتیں قائم کرکے اور نالج ٹیکنالوجی کو سعودی عرب کا حصہ بناکر حاصل کیے جائیں گے۔
اس سے سعودی عرب میں اقتصادی تنوع اور ترقیاتی کوششوں کے استحکام میں مدد ملے گی۔ یہ سعودی عرب کو بین الاقوامی سطح پر پسندیدہ ترین سرمایہ کاری شریک بنانے کی مضبوط پوزیشن دلائے گا۔
سعودی عرب نے پی آئی ایف کے زیراہتمام آئندہ پانچ سال کے اقتصادی منصوبے کے اعلان کے ساتھ ویژن 2030 کی حکمت عملی کی بلندی پر قدم رکھا ہے۔
پی آئی ایف نے اگلے پانچ سالوں میں ہر سال 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کیا ہے۔ یہ ایک بہت بڑی رقم ہے اور مملکت کی جی ڈی پی کے پانچ فیصد کے برابر ہے۔
اس کے علاوہ پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ ان کمپنیوں کے ذریعے جن میں اس کے حصص ہیں، تیل پر انحصار نہ کرنے والی جی ڈی پی میں 320 ارب ڈالر شامل کرے گی اور 2025 کے آخر تک مملکت میں 18 لاکھ نوکریاں پیدا کرے گی، جن کی اشد ضرورت ہے۔

 

شیئر: