Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سنسرشپ غیر آئینی ہے‘، ٹرمپ کا فیس بک اور ٹوئٹر پر مقدمے کا اعلان

سابق صدر کے مطابق امریکہ کی تین بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں ’غیر قانونی اور غیر آئینی سنسرشپ نافذ کرتی ہیں۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بدھ کو سابق صدر نے اعلان کیا کہ وہ ’امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ‘ سے مل کر ایک اجتماعی درخواست دائر کر رہے ہیں جس میں وہ سب کی نمائندگی کریں گے۔
ٹرمپ نے ریاست نیو جرسی میں اپنے گالف کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ایک بڑے اور اجتماعی گروپ کی جانب سے وہ سربراہی کرتے ہوئے ’امریکہ فرسٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ‘ سے مل کر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں فیس بک، گوگل اور ٹوئٹر کے خلاف مقدمہ دائر کر رہے ہیں اور اس میں ان کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیوز مارک زکربرگ، سندر پچائی اور جیک ڈورسی کو بھی فریق بنا رہا ہوں، یہ تینوں بہت اچھے لوگ ہیں۔‘
خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ عرصہ دراز سے تین بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ ان کی باتوں کو غلط طور پر سنسر کرتی ہیں۔
سابق صدر کے مطابق امریکہ کی تین بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں ’غیر قانونی اور غیر آئینی سنسرشپ نافذ کرتی ہیں۔‘
سابق ریپبلکن صدر کی عمر اس وقت برس ہے اور ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کیے جا چکے ہیں۔
فیس بک اور ٹوئٹر نے رواں سال چھ جنوری کو امریکی پارلیمان پر سابق صدر کے حامیوں کے دھاوے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے پوسٹ اور ٹویٹ کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔

شیئر: