Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کارکن کی تنخواہ میں کٹوتی اس کی رضامندی کے بغیر نہیں کی جاسکتی‘

غیرقانونی بنیاد پر محنتانے میں کٹوتی خلاف قانون ہے(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ کارکن کی تنخواہ میں تبدیلی اس کی رضامندی اور تحریری منظوری کے بغیر نہیں کی جاسکتی۔  
وزارت نے یہ وضاحت ایک ادارے کی جانب سے تنخواہ کم کرنے پر ایک ملازم کی شکایت کا جواب دیتے ہوئے جاری کی ہے۔ 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزارت افرادی قوت کے سرکاری اکاؤنٹ پر ایک ملازم نے شکایت درج کرائی تھی کہ ’اس کی تنخواہ  پوچھے بغیر کم کردی گئی ہے، سعودی قانون کیا ہے؟‘ 
وزارت افرادی قوت نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’کسی بھی کارکن کی تنخواہ اس کی تحریری منظوری اور رضامندی کے بغیر تبدیل نہیں کی جاسکتی۔ اگر ناجائز بنیاد پر کسی کی ملازمت کا معاہدہ ختم کردیا جائے تو متاثرہ شخص اس کے خلاف دعوی دائر کرسکتا ہے۔
 بیان میں کہا گیا کہ وزارت کے لنک https://hrsd.gov.sa/ar/queries/%D8  پر جاکر ملازمین کے اختلافات کے تصفیے کے ذریعے داد رسی کی جاسکتی ہے۔ 
وزارت افرادی قوت نے  کارکنان کے محنتانے میں کٹوتی سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ غیرقانونی بنیاد پر کسی بھی کارکن کے محنتانے میں کٹوتی خلاف قانون ہے۔ معاللرصد ایپ کے ذریعے شکایت درج کرائی جاسکتی ہے۔

شیئر: