Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سالانہ چھٹی پر کارکن کو تنخواہ کی ادائیگی کس طرح؟

اوقات کار کے دوران نماز، کھانے اور آرام کے وقفے دینا ضروری ہیں (فوٹو، ٹوئٹر)
وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ سالانہ چھٹی کے وقت پوری تنخواہ ادا کی جاتی ہے جس میں  تمام الاؤنسز شامل ہوں- 
وزارت افرادی قوت سے ایک شخص  نے دریافت کیا تھا کہ ’کیا سالانہ چھٹی کے حساب کتاب میں ٹرانسپورٹ الاؤنس بھی شمار کیا جائے گا یا صرف بیسک تنخواہ اور ہاؤس الاؤنس کے حساب پر ہی اکتفا کیا جائے گا؟‘ 
وزارت افرادی قوت کی جانب سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ سالانہ چھٹی کی تنخواہ  حقیقی محنتانے کے مطابق شمار کی جاتی ہے جس میں تمام الاؤنسز شامل کیے جائیں گے- قانون محنت کی دفعہ  2  میں اجرت کی جو تعریف کی گئی ہے اس کے مطابق ایسا ہی ہوگا- 

قانون کی شق 2 کے تحت تنخواہ میں تمام الاونسز شامل ہوں گے(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت افرادی قوت نے اوقات کار سے متعلق اپنی ویب سائٹ پر واضح کیا کہ کسی بھی ملازم سے ایک دن میں 8 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی ایسی صورت میں نہیں لی جاسکتی جبکہ یومیہ کی بنیاد پر ڈیوٹی لی جارہی ہو اور اگر ہفتے بھر کے حساب سے ڈیوٹی لی جارہی ہو تو مجموعی طور پر  48 گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی نہیں لی جاسکتی- 
 وزارت کا کہنا ہے کہ آجروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اوقات کار اور آرام کے وقفے کے حوالے سے ڈیوٹی کا چارٹ ترتیب دیں- اس حوالے سے خیال رکھیں کہ کسی بھی کارکن سے مسلسل  5 گھنٹے سے زیادہ  ڈیوٹی نہ لی جائے-
ڈیوٹی کے دوران آرام کے وقفے یا نماز اور کھانے کے لیے کم از کم آدھے گھنٹے کا وقفہ دیا جانا ضروری ہے-
کسی بھی حالت میں کارکن کو کسی ایک جگہ بارہ گھنٹے سے زیادہ ڈیوٹی پر نہیں رکھنا جاسکتا- اوقات کار کے دوران نماز، کھانے اور آرام کے وقفے دینا ضروری ہیں- آرام یا نماز اور کھانے کے وقفے کے دوران اجیر آجر کے کنٹرول سے باہر ہوگا- آجر اس دوران اجیر کو دفتر میں رہنے کا پابند نہیں بناسکتا- 

شیئر: