Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیشن کمیشن کے 'سعودی 100 برانڈز' پروگرام میں منتخب ناموں کا اعلان

برانڈ قائم کرنے کے پروگرام کے دوران شرکا کے جذبے کا احساس ہوا۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں فیشن کمیشن نے ایک برس طویل سعودی 100برانڈز پروگرام میں شرکت کے لئے منتخب کئے جانیوالے فائنلسٹس کے ناموں کا اعلان کردیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فیشن کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی جانب سے دی جانیوالی تربیت ، صلاح مشورے اور رہنمائی اس اقدام میں شامل ہوگی۔
کامیاب درخواست دہندگان کے ناموں کااعلان ریاض کے ڈپلومیٹک کوارٹرز میں واقع میریٹ ہوٹل میں منعقدہ تقریب کے دوران کیا گیا۔

پروگرام کے لیے  1348 ناموں کی ابتدائی فہرست کو 400 تک محدود کیا گیا۔(فوٹو عرب نیوز)

امیدواروں کا انتخاب ماہرین کی جانب سے2 ہفتے تک ریاض، جدہ  نیز آن لائن لئے جانے والے انٹرویوز کے بعد کیا گیا۔ ان انٹرویوز کی بنیاد پر 1348 ناموں کی ابتدائی فہرست کو 400 تک محدود کیا گیا۔
اپنی نوعیت کے پہلے مشاورتی اور تربیتی اقدام والے اس پروگرام میں مملکت کے فیشن ڈیزائنرز کی صلاحیتوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔
منتخب شرکا میں پہلے سے اندرون و بیرون مملکت کامیاب برانڈز متعارف کرانے والے سعودی ڈیزائنرز  کے علاوہ ایسے نوجوان ڈیزائنرز شامل ہیں جو حال ہی میں اس شعبے سے منسلک ہوئے ہیں۔
الخبرشہرکی ایک سعودی خاتون ان میں شامل ہیں جنہیں ڈیزائننگ اور دلہنوں کے لباس کی سلائی کا 30 سالہ تجربہ ہے۔
ایک اور خاتون جن کا تعلق ریاض میں زیورات کی خاندانی ملکیت والی کمپنی کی تیسری نسل سے ہے، انہیں بھی شامل فہرست کیاگیا ہے۔
اسی طرح لندن اور دبئی میں موجودہ ایک سعودی برانڈ کا انتخاب بھی کیا گیا ہے۔

فیشن کمیشن میں انٹرویوز کے دوران امیدواروں کا جوش و خروش واضح تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)

یہ پروگرام آئندہ  ہفتے ایک مشاورتی پروگرام کے ساتھ شروع ہوگا جو فیشن کے شعبے کے ایسے ماہرین کی جانب سے پیش کیاجائے گا جنہیں چینل، ویلنٹینو، بولگاری، کیرنگ اور ایل وی ایم ایچ جیسے باوقار بین الاقوامی برانڈزکا عملی تجربہ ہے۔
یہ ماہرین گروپ اور انفرادی تربیتی کورسز اور مشاورتی سیشنز فراہم کریں گے جن میں کاروباری ترقی اور ڈیزائن جیسےعنوانات کا احاطہ کیاجائےگا۔
پروگرام میں ووگ عربیہ اور علاقائی ریٹیلرز کے ساتھ بین الاقوامی شراکت داریاں شامل ہیں۔
اس موقع پر فیشن کمیشن کی سیکٹر ڈیولپمنٹ ڈائریکٹر شہزادی نورہ بنت فیصل نے کہا کہ انٹرویوز کے دوران امیدواروں کا جوش و خروش واضح تھا۔
وہ کامیابیوں اورمایوسیوں پرمبنی اپنی کریئرکی کہانیاں شیئر کرنے کے لئے بیتاب تھے۔

تخلیقی برادری کے ساتھ براہ راست بات کرکےسمجھنےمیں مدد ملتی ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

شہزادی نورہ نے کہا کہ سعودی ڈیزائنرز نے جب اپنے برانڈ قائم کرنے کے دوران ہونے والے تجربے کا ذکر کیا تو ہمیں ان کے جذبے کا احساس ہوا۔
انہوں نے درپیش چیلنجوں اور خاص طور پر اپنے خوابوں کی تکمیل میں ناکامی کے خوف سے متعلق بات کی ۔
شہزادی نورہ  نے  مزید بتایا کہ فیشن کمیشن ان تمام چیلنجوں اور خدشات کو سمجھتا ہے۔
تخلیقی برادری کے ساتھ براہ راست بات کرکے ہمیں ان کے خدشات کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔
 یہ ہمیں ایسے منصوبے بنانے کیلئے رہنمائی فراہم کرتی ہے جو انہیں اپنے خوف پر قابو پانے میں مدد دے سکتے ہیں۔

یہ پروگرام فیشن کے شعبے میں ثقافت کے لئے کمیشن کی کوششوں کا حصہ ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)

فیشن کمیشن کے سی ای او بوراک کاکماک نے کہا کہ پروگرام اس امر کو تسلیم کرتا ہے کہ فائنلسٹس اپنے کریئر کے مختلف مراحل پر ہیں اور اسی طرح ان میں سے ہر ایک کے لئے تیار کئے گئے انفرادی پروگرام مخصوص ضرورتوں کے مطابق مختلف ہوں گے۔
100 برانڈز پروگرام جو کمیشن نے 3 جون کو شروع کیا تھا، جدت، فیش ، فروخت اور مارکیٹنگ کی حکمت عملی کے تکنیکی پہلووں  اور قائدانہ صلاحیتوں جیسے تصورات کا احاطہ کرتا ہے۔
اس کا مقصد ان 100 سعودی برانڈز کی ترقی کی حمایت کرنا ہے جوعلاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنے کے قابل ہوں۔
یہ مملکت میں فیشن کے شعبے کو ثقافت کے لئے قومی حکمت عملی کے دائرہ کار میں ترقی دینے کے لئے کمیشن کی کوششوں کا ایک حصہ ہے جو سعودی وژن 2030 میں شامل ہے۔
 

شیئر: