Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اگست کے اختتام تک کورونا کے 90 فیصد کیسز ڈیلٹا ویریئنٹ کے ہوں گے‘

کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 40 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
یورپی یونین کی ادویات کے حوالے سے فیصلے کرنے والی ایجنسی نے کہا ہے کہ ’منظور شدہ کسی بھی ویکسین کی دو خوراکیں کورونا کی ڈیلٹا قسم کے خلاف بھی زیادہ سے زیادہ حفاظت کرتی ہیں۔‘
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یورپین میڈیسن ایجنسی نے حکومتوں سے کہا ہے کہ ’وہ شہریوں کو ویکسین لگانے کی مہم میں تیزی لائیں۔‘
خیال رہے کہ کورونا وائرس کی ڈیلٹا قسم سب سے پہلے انڈیا میں سامنے آئی تھی جو تیزی سے براعظم یورپ میں پھیلی ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گرمیوں کے اختتام تک کورونا کے مثبت کیسز میں سے 90 فیصد ڈیلٹا قسم کے ہوں گے۔
یورپین میڈیسن ایجنسی کے مطابق ’ابتدائی شواہد سے یہ واضح ہوتا ہے کہ کورونا ویکیسن کی دو خوراکیں ڈیلٹا قسم کے خلاف بھی مؤثر ہیں اور وائرس سے محفوظ رکھتی ہیں۔‘
ایجنسی نے کہا ہے کہ ’تجویز کردہ ویکسین کی خوراکیں لینے سے ہی وائرس سے حد درجہ حفاظت میں رہا جا سکتا ہے۔‘
اپنے بیان میں یورپین میڈیسن ایجنسی کا کہنا ہے کہ ’کورونا کی ڈیلٹا قسم کے حوالے سے خدشات ہیں اور یہ یورپ میں تیزی سے پھیل رہی ہے جو عالمی وبا کو قابو میں لانے کی کوششوں کو متاثر کر سکتی ہے۔‘
یورپین سینٹر فار ڈیزیز پریوینشن اینڈ کنٹرول نے نے کہا ہے کہ ’اگلے ماہ اگست کے اختتام تک ڈیلٹا قسم کے کورونا کیسز کی تعداد کُل کیسز کی تعداد کے 90 فیصد تک ہو جائے گی۔‘
ایجنسی نے کہا ہے کہ ’یہ بہت ضروری ہو گیا ہے کہ کورونا کی ویکسینیشن کے عمل میں تیزی لائی جائے اور جلد از جلد شہریوں کو ویکسین لگائی جائے تاکہ کورونا کی مزید اقسام کو سامنے آنے کو روکا جا سکا۔‘
خیال رہے کہ امریکہ اور انڈیا کے بعد یورپی ممالک عالمی وبا کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جہاں لاکھوں اموات ریکارڈ کی گئیں۔
دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان میں سامنے آنے والے کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 40 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

شیئر: