Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمنی میں موسلادھار بارشوں، سیلاب سے 45 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

بارشوں سے متعدد مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
جرمنی میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے کم سے کم 45 افراد ہلاک جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کہ جمعرات کو شدید بارشوں کی وجہ سے متعدد مکانات بھی منہدم ہو گئے ہیں۔
لیکسمبرگ، نیدرلینڈ اور بیلجیئم میں بھی موسلادھار بارشوں سے کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ دریا کے کنارے بسنے والے شہریوں کو گھروں سے نکلنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
جرمنی دوسری جنگ عظیم کے بعد بدترین موسمی تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔ لوگوں نے گھروں کی چھتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔
 65 سالہ پینشنر اینی میری میولر جو اپنے گھر کی بالکونی سے پانی میں ڈوبے گارڈن اور گیراج کو دیکھ رہی ہیں، کا کہنا ہے کہ ان کا شہر اس تباہی کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں تھا۔
چانسلر اینگلا میرکل واشنگٹن کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کو اس ’تباہی‘ سے ’صدمہ‘ ہوا ہے۔ انہوں نے طوفانی بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کو قوم کے لیے ’سانحہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت متاثرین کی مدد کرے گی۔
پولیس کے مطابق صرف ارویلر ٹاؤن میں 19 لاشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ 70 سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں۔
حکام کے مطابق سیلاب سے دیگر علاقوں سے بھی لاشیں ملی ہیں۔ این آر ڈبلیو اور رائن لینڈ پلاٹینٹ کے ہزاروں گھروں میں بجلی بھی منقطع ہے۔

جرمنی کے مختلف علاقوں میں امدادی سرگرمیاں بھی جاری ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پولیس نے لاپتہ افراد کے لیے ایک ہاٹ لائن قائم کیا ہے اور شہریوں سے کہا ہے کہ وہ ایسی ویڈیوز اور تصاویر بھیجیں جو ان کی تلاش میں مدد کر سکیں۔
ارویلر میں حکام نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں میں رہیں اور اگر ممکن ہو تو گھر کی بالائی منزل پر منتقل ہو جائیں۔
امدادی سرگرمیوں کے لیے دو متاثرہ علاقوں میں چار سو فوجیوں تعینات کیا گیا ہے۔

شیئر: