Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عثمان مرزا کیس: عدالت کا پولیس کو 10 ستمبر تک حتمی چالان پیش کرنے کا حکم

واقعے میں ملوث دیگر 6 ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ فوٹو اسلام آباد پولیس
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں لڑکا لڑکی کی نازیبا ویڈیو بنانے اور ہراساں کرنے کے جرم میں گرفتار ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 13 اگست تک توسیع کر دی گئی ہے۔ 
جمعے کو کیس کے مرکزی ملزم عثمان مرزا سمیت دیگر 6 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ وقار گوندل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔  
عدالت نے ملزمان کی حاضری لگائی، جس کے بعد ملزمان کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ جیل میں کسی سے بھی ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ وکلا نے کہا کہ عدالت جیل حکام کو حکم دے تاکہ ملزمان کی فیملی سے ملاقات ہو سکے۔
وکلاء نے جیل میں ملاقات کے لیے درخواست دائر کر دی اور کہا کہ ملزمان کو ادویات نہیں دی جا رہیں نہ ہی کپڑے مہیا کیے جا رہے ہیں۔
وکیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ وقار گوندل سے کہا کہ اگر عدالت کی طرف سے ایسا کوئی حکم نہیں ہے تو پھر ملاقات کی اجازت کیوں نہیں دی جا رہی۔
’آپ نے گزشتہ سماعت پر ملزمان کو کپڑے دینے کا حکم دیا تھا ابھی تک کپڑے نہیں دیے گئے۔‘ 
عدالت نے ملزمان کے وکلاء سے استفسار کیا کہ کیا ادارس قیوم بٹ پر کوئی اور مقدمہ بھی ہے، جس پر وکلاء نے بتایا کہ لڑائی جھگڑے کا مقدمہ تھا راضی نامہ ہو چکا ہے۔
عدالت نے کہا کہ جیل مینول کے مطابق آپ اپنی چیزیں لے جا سکتے ہیں۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ پولیس 10 ستمبر تک مقدمے کا حتمی چالان عدالت میں جمع کرائے، اس دوران ملزمان کو 13 اگست اور 27 اگست کو دوبارہ پیش کیا جائے۔ 

شیئر: