بدھ کو لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین گروپ کے رکن نذیر چوہان نے جب گروپ چھوڑنے کا اعلان کیا تو اس اعلان کو ان سمیت متعدد رہنماؤں نے ’سافٹ وئیر اپ ڈیٹ‘ قرار دیا۔
ترین گروپ کا چہرہ سمجھے جانے والے نذیر چوہان نے اپنے خلاف مقدمات اور گرفتاری کے بعد وزیرِاعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب اور مشیرِ داخلہ شہزاد اکبر سے معافی بھی مانگ لی۔ جبکہ اس سے چند ہفتے قبل وہ شہزاد اکبر کے اتنے خلاف تھے کہ اپنے گروپ لیڈر جہانگیر ترین کے خلاف بننے والے ایف آئی کے مقدموں کا ذمہ دار انہیں کو ٹھہراتے تھے۔
تاہم شہزاد اکبر کی جانب سے ان کے خلاف مقدمات اور ان کی گرفتاری کے بعد نذیر چوہان کا موقف بالکل بدل گیا اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ جہانگیر ترین نے انہیں استعمال کیا اور ان کو اکیلا چھوڑ دیا۔
مزید پڑھیں
-
ترین گروپ کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے یُوٹرن کیوں لیا؟Node ID: 588521