Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں ’سافٹ ویئر اپ ڈیٹ‘ کا مطلب کیا؟

نذیر چوہان نے ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کیا ہے۔ (فوٹو: فیس بک نذیر چوہان)
بدھ کو لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے جہانگیر ترین گروپ کے رکن نذیر چوہان نے جب گروپ چھوڑنے کا اعلان کیا تو اس اعلان کو ان سمیت متعدد رہنماؤں نے ’سافٹ وئیر اپ ڈیٹ‘ قرار دیا۔
ترین گروپ کا  چہرہ سمجھے جانے والے نذیر چوہان نے اپنے خلاف مقدمات اور گرفتاری کے بعد وزیرِاعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب اور مشیرِ داخلہ شہزاد اکبر سے معافی بھی مانگ لی۔ جبکہ اس سے چند ہفتے قبل وہ شہزاد اکبر کے اتنے خلاف تھے کہ اپنے گروپ لیڈر جہانگیر ترین کے خلاف بننے والے ایف آئی کے مقدموں کا ذمہ دار انہیں کو ٹھہراتے تھے۔
تاہم شہزاد اکبر کی جانب سے ان کے خلاف مقدمات اور ان کی گرفتاری کے بعد نذیر چوہان کا موقف بالکل بدل گیا اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ جہانگیر ترین نے انہیں استعمال کیا اور ان کو اکیلا چھوڑ دیا۔
ان کے اس یو ٹرن کو سافٹ ویئر اپ ڈیٹ قرار دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر بھی متعدد صارفین اسے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہی قرار دیتے رہے۔ خود نذیر چوہان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انسان کو جب اپنی غلطی کا احساس ہو تو سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو جاتا ہے۔
اس کے علاوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے بھی اسے ’سافٹ ویئر اپ ڈیٹ‘ قرار دیا۔ جبکہ قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے جیو کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں کہا  کہ نا صرف نذیر چوہان بلکہ پورے جہانگیر ترین گروپ اور آدھی ن لیگ کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو گیا ہے۔

سافٹ ویئر اپ ڈیٹ سے کیا مراد ہوتی ہے؟

ویسے تو یہ انگریزی کا لفظ اور ایک سائنسی اصطلاح ہے جس سے مراد کسی موبائل یا کمپیوٹر وغیرہ کا آپریٹنگ سسٹم بدل جانا ہے۔ مثال کے طور پر آئی فون، اینڈرائڈ اور دیگر آلات کا نظام کار کچھ عرصہ بعد بہتر کیا جاتا ہے۔ عام طور پر سافٹ ویئر اپ ڈیٹ سے فون اور کمپیوٹر کی کارکردگی پہلے سے بہتر ہو جاتی ہے۔
تاہم چند سال قبل سوشل میڈیا پر اس لفظ کا سیاسی معنوں میں طنزیہ یا مزاحیہ استعمال شروع ہوا جہاں اس کے معنی یہ ہوتے ہیں کہ کسی دباؤ، گرفتاری یا دھمکی کے بعد کسی شخص کا نظریہ تبدیل ہو گیا ہے اور اب وہ اپنے پرانے خیالات سے تائب ہو کر ’قابل قبول‘ انسان بن چکا ہے۔
راولپنڈی گورنمنٹ سیٹلائیٹ ٹاؤن کالج میں شعبہ اردو زبان کے پروفیسر ڈاکٹر روش ندیم  کے مطابق ’سافٹ ویئر اپ ڈیٹ‘ کا تازہ استعمال اربن سلینگ کے زمرے میں آتا ہے۔ اربن سلینگ سے مراد وہ الفاظ ہوتے ہیں جو عام افراد تو بولتے ہیں اور سننے والے سمجھتے ہیں مگر وہ ڈکشنری میں نہیں شامل ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ’سافٹ ویئر اپ ڈیٹ‘ یا ’شمالی علاقہ جات‘ اور اس طرح کے کئی الفاظ ایک خاص سیاسی ماحول میں سامنے آئے ہیں تاہم دنیا بھر میں ویسے بھی اربن سلینگ کی تخلیق عوامی سطح پر ہوتی رہتی ہے۔

قومی اسمبلی سے خطاب میں خواجہ آصف نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں سب کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو جائے گا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

خواجہ آصف اور نجم سیٹھی کا سافٹ ویئر کب اپ ڈیٹ ہوا؟

گذشتہ ماہ نیب کی قید سے رہائی کے بعد مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا تو انہوں نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ’میرا سافٹ ‏ویئر اپ ڈیٹ ہو گیا ہے اور جس طرح کےحالات ہیں سب کاسافٹ ویئراپ ڈیٹ ہو جائے گا۔‘
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ’سیاستدان اقتدار میں آنے ‏کے لیے پنڈی کی طرف دیکھتے ہیں میرے قریب تمام طاقتور لوگ اسٹیبلشمنٹ ہیں، طاقتور لوگ،عدلیہ، فوج، میڈیا اور ادارے سب اسٹیبلشمنٹ ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ’ہم اپنے اقتدار کے لیے دائیں بائیں دیکھتے ہیں ہم جنہیں اقتدار کے لیے آواز ‏دیتے ہیں آہستہ آہستہ ان کا قبضہ بڑھ جاتا ہے، جواب کے لیے ہمیں کئی اور جانے کی ضرورت نہیں ‏اپنے گریبان میں دیکھیں جس طرح کے حالات ہیں سب کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو جائے گا۔‘

نجم سیٹھی کے مطابق موجودہ حکومت کا جو رویہ ہے تو ’سافٹ ویئر اپ ڈیٹ‘ ہر وقت ہوتا رہتا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ان کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے سما نیوز کے اینکر ندیم ملک نے اپنے پروگرام میں سافٹ ویئر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کسی بندے کو پکڑا جائے اور وہ بعد میں آ کر کوئی بھی ایسی بات کر دے جس سے کہیں کسی کو شائبہ ہو جائے کہ اس نے اسٹیبلشمنٹ کی براہ راست یا بالواسطہ حمایت کی ہے تو اس پر میم بنا کر سوشل میڈیا پر چلانا شروع کر دیتے ہیں کہ اس کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو گیا ہے۔
اسی طرح چند دن قبل نجم سیٹھی اپنے ٹی وی پروگرام کی طویل بندش کے بعد 24 نیوز پر دوبارہ اپنا پروگرام شروع کرنے لگے تو ان کی ساتھی اینکر نے پہلا سوال یہ پوچھا کہ کیا ان کا بھی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو گیا ہے جس پر انہوں نے کہا کہ ’جس قسم کے حالات ہیں اور جو حکومت کا رویہ ہے سنسرشپ کے بارے میں تو ظاہر ہے ’سافٹ ویئر اپ ڈیٹ‘ تو ہر وقت ہوتا رہتا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر پیگاسس وائرس میرے سافٹ ویئر میں آ جاتا ہے تو مجھے تو علم نہیں ہوگا۔ 

شیئر: